آئی ایم ایف کے ساتھ اربوں ڈالر قرض کے نئے معاہدے پر بات چیت کا آغاز کردیا ، وزیر خزانہ

منگل 16 اپریل 2024 23:38

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کے اقتصادی اصلاحاتی پروگرام کو عملی جا مہ پہنانے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ اربوں ڈالر قرض کے ایک نئے معاہدے پر بات چیت کا آغاز کیا ہے ۔ ادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ نو ماہ کے تین ارب ڈالر قرض کے پروگرام کے اختتام کے قریب ہیں ۔

معاشی اصلاحات کے لئے اداروں کی نجکاری بھی کر رہے ہیں ۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوے انہوں نے کہا آئی ایم ایف سے معاہدے کی 1.1 ارب ڈالر کی حتمی قسط کے اس ماہ کے آخر میں منظور ہونے کا امکان ہے۔ جبکہ ہم نے اربوںڈالر کے ایک نئے اور کئی سالوں پر محیط آئی ایم ایف قرضہ پروگرام کے لیے بات چیت شروع کر دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس بات چیت کے باعث مارکیٹ کا اعتماد اور مارکیٹ کا جذبہ رواں مالی سال میں بہت زیادہ بہتر شکل میں ہے۔

انہوں نے کہا اصلاحات کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے میں مدد کرنے کے لیے ہم کم از کم تین سالہ پروگرام کے لیے درخواست دیں گے کیوں کہ ہمیں اس کی ضرورت ہے۔ جبکہ مئی کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک ان مذاکرات کی حتمی شکل طے پانے کا امکان ہے ۔ انہوں نے کہا امریکہ ہمارا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور اس نے ہمیشہ ہماری مدد کی ہے، سرمایہ کاری کے معاملے میں ہمیں ہمیشہ امریکی تعاون حاصل رہا ۔

اور پاکستان کے لیے یہ رشتہ آئندہ بھی اہم رہے گا ۔ وزیر خزانہ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو بھی انتہائی اہم قرار دیتے ہوے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سی پیک کے ذریعے بھاری سرمایہ کاری ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے تجارتی جنگ میں اسی طرح کا کردار ادا کرنے کا ایک بہت اچھا موقع ہے جیسا کہ ویتنام جیسے ممالک، جو کچھ چینی سامان پر محصولات کے نفاذ کے بعد امریکہ کو اپنی برآمدات کو ڈرامائی طور پر بڑھانے میں کامیاب رہے ہیں۔

انہوں نے حکومت کے اصلاحاتی پروگرام پر بات کرتے ہوے کہا کہ اداروں کی نجکاری اس حوالے سے اہم اقدام ہے ہم پی آئی اے کی نجکاری کر رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری خواہش ہے کہ جون کے آخر تک ہم نجکاری کے اس عمل کو فنشنگ لائن تک بڑھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک پوری پائپ لائن بنا رہے ہیں اور آنے والے دو سالوں میں ہم واقعی اس میں تیز رفتاری لائیں گے ۔