سوات ،رواں سال کے دوران مجموعی طورپر 15خواتین کو قتل کیا گیا

منگل 16 اپریل 2024 20:40

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) سوات میں رواں سال کے دوران مجموعی طورپر 15خواتین کو قتل کیا گیا ہے ۔خواتین کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیم کے مطابق 6خواتین سمیت8افراد کو غیرت کے نام پر موت کے گھاٹ اتاردیا گیا ہے جبکہ سوات پولیس نے غیرت کے نام پر 5خواتین سمیت 6افراد کے قتل کی تصدیق کردی ۔ڈسڑکٹ پولیس آفیسر سوات ڈاکٹر زاہد اللہ خان نے بتایا کہ روان سال ماہ جنوری سے اپریل تک سوات پولیس کو غیرت کے نام پر قتل کے 5کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

جن میں 5خواتین اور ایک مرد کوغیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق ان وارداتوں میں ملوث تمام 17ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے خلاف باقاعدہ مقدمات درج کرلئے گئے ہیں ۔ ڈی پی او سوات نے بتایا کہ غیرت کے نام ہونے والے قتل کی وارداتوں میں دفعہ302کے ساتھ دفعہ311کی دفعہ بھی لگائی جاتی ہے اور بہت سارے کیسوں میں مدعی نہ ہونے پر خود پولیس مدعی بن کر مقدمات درج کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

تاکہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جاسکے ۔ اس حوالے سے خواتین کے حقوق پر کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیم دی اویکنگ کے چیئرپرسن عرفان بابک نے بتایا کہ جنوری سے اپریل تک ان کو ملنے والے اعدادوشمار کے مطابق ضلع سوات میں مجموعی طورپر 15خواتین کو قتل کیا گیا ہے ۔ ان میں سے 6خواتین اور 2مردوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا ہے جبکہ ایک خاتون نے گھریلو تنازع پر خودکشی کرلی ہے ۔ اسی طرح 8خواتین کو دیگر تنازعات کی بناپر قتل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ غیرت کے نام پر قتل کئے جانے والی خواتین کو ان ہی کے بھائیوں ،والدین یا شوہروں سمیت دیگر قریبی رشتہ داروں نے قتل کیا ہے اور بدقسمتی سے غیرت کے نام پر ہونے والی وارداتوں میں سمجھوتہ ہونے کی پاداش میں کسی کو سزانہیں ہوتی ۔

متعلقہ عنوان :