ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی، امریکہ

DW ڈی ڈبلیو بدھ 17 اپریل 2024 14:00

ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی، امریکہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 اپریل 2024ء) امریکی قومی سلامتی مشیر جیک سلیوان نے منگل کی رات واشنگٹن میں اس بات کی تصدیق کی کہ گزشتہ ہفتہ کے اواخر میں اسرائیل پر ایران کے "غیر معمولی " حملے کے بعد امریکہ تہران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

سلیوان کے بقول، "اسرائیل پر ایران کے غیر معمولی فضائی حملے کا جامع جواب دینے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن جی سیون سمیت تمام اتحادیوں اور شراکت داروں کے علاوہ کانگریس میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ بھی صلاح و مشورے کر رہے ہیں۔

"

ایران حملے کے بعد ’سزا سے بچ نہیں‘ پائے گا، اسرائیلی فوج

ایرانی حملے: کیا اردن اور سعودی عرب نے اسرائیل کی مدد کی؟

سلیوان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات کے تحت "ایران کے میزائل اور ڈرون پروگراموں کے ساتھ ساتھ ایران کی ایلیٹ فورس پاسداران انقلاب اور ایران کی وزارت دفاع کی حمایت کرنے والے اداروں کے خلاف بھی پابندیاں لگائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

"

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے بھی منگل کے روز کہا کہ محکمہ خزانہ ''ایرانی حکومت کی بدنیتی اور عدم استحکام پیدا کرنے کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے، پابندیوں کا اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔'' ییلن نے غزہ میں فلسطینیوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ حماس پر اقتصادی دباؤ کو غزہ کے بے گھر لوگوں کے لیے امداد میں رکاوٹ کی وجہ نہیں بننا چاہیے، جو قحط کے دہانے پر ہیں۔

یورپی یونین کا بھی پابندیوں میں اضافہ پر غور

سلیوان نے مزید کہا، "ہم محکمہ دفاع اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے ذریعہ مشرق وسطیٰ میں فضائی اور میزائل ڈیفینس نیز ابتدائی وارننگ سسٹم کے کامیاب انضمام کو مزید مضبوط اور وسعت دینے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ ایران کے میزائل اور یو اے وی (بغیر پائلٹ والے جہاز) کی صلاحیتوں کو کم کیا جاسکے۔

"

ایران اسرائیل تنازع: مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، اقوام متحدہ

ننانوے فیصد ایرانی ڈرون اور میزائل تباہ کر دیے، اسرائیل

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں سے بھی توقع ہے کہ وہ اپنی طرف سے عائد پابندیوں پر عمل کریں گے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزیپ بوریل نے منگل کی شام کو کہا کہ برسلز بھی ایران کے خلاف پابندیوں میں اضافہ کرنے پر کام کررہا ہے۔

خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ ویک اینڈ پر رات گئے تین سو سے زائد میزائلوں اور ڈرونز سے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جن میں سے بیشتر کو امریکہ کی قیادت والے اتحادی افواج کی مدد سے اسرائیل کے دفاعی نظام نے ناکام بنا دیا۔ تہران کا کہنا ہے کہ یہ حملہ یکم اپریل کو دمشق میں اس کے قونصل خانے پر کیے گئے فضائی حملے کا بدلہ تھا، جس میں پاسداران انقلاب کے کئی اعلیٰ عہدیداران ہلاک ہوگئے تھے۔ ایران نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔

ایرانی فضائی حملے کے بعد اسرائیل نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ایران سزا سے بچ نہیں پائے گا جب کہ اس کے اتحادیوں نے تحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے۔

ج ا/ ع آ (روئٹرز، اے پی، ڈی پی اے)