ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا

سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالرز کی سطح سے اوپر چلے گئے

muhammad ali محمد علی جمعہ 19 اپریل 2024 00:02

ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اپریل2024ء) ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا، سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالرز کی سطح سے اوپر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 14.4 ملین ڈالر اضافے کے بعد 13.37 ارب ڈالر ہوگئے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق 12 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتہ میں اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 8.05 ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5.31 ارب ڈالر تھے ۔

گزشتہ ہفتہ کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 14.4 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ۔ دوسری جانب انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں جمعرات کو روپے کے مقابلے ڈالر مہنگا ہو گیا ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں5پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر کی قدر278.50روپے سے بڑھ کر278.55روپے ہو گی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں9پیسے کے اضافے سے ڈالر کی قدر279.57روپے سے بڑھ کر279.66روپے پر جا پہنچی ۔

(جاری ہے)

فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں40پیسے کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد یورو کی قدر295.15روپے سے کم ہو کر296.25روپے ہو گی تاہم 72پیسے کے اضافے سے برطانوی پونڈ کی قدر345.77روپے سے بڑھ کر346.49روپے پر جا پہنچی۔ جبکہ وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ ملک کے اہم اقتصادی اشاریے معیشت میں بہتری کی عکاسی کررہے ہیں اورامیدہے کہ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی جلد ہی ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کرے گی۔

انہوں نے یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اورعالمی بینک کے موسم بہارکے سالانہ اجلاس کے موقع پرواشنگٹن ڈی سی میں بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹر سروس کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹینڈ بائی معاہدے کے بعد ملک کے اقتصادی اشاریوں میں بہتری آئی ہے جو کلی معیشت کے استحکام اورمعیشت کے درست سمت میں گامزن ہونے کی نشاندہی کررہے ہیں۔

انہوں نے وفد کو ٹیکس اورتوانائی کے شعبے میں اصلاحات اور نجکاری کے حوالہ سے موجودہ حکومت کی اہم ترجیحات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مشرق وسطیٰ اور چین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں کی استعداد سے فائدہ اٹھانے کی حکمت عملی پرکارفرما ہے ۔انہوں نے کہاکہ افراط زر میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور قرضوں کی ادائیگی کے حوالہ سے حکومت کی کارگردی اچھی ہے۔

انہوں نے بیرونی کھاتوں کی کمزوری اور لیکویڈیٹی سے متعلق وفد کے اہم سوالات کا مفصل جواب بھی دیا اوراور امید ظاہرکی کہ ریٹنگ ایجنسی جلد ہی ملک کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کرے گی۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاروں کی گول میز کانفرنس میں شرکت بھی کی۔انہوں نے پاکستان کے مستحکم معاشی اشاریوں پر روشنی ڈالی جس میں گرتی ہوئی مہنگائی، مستحکم کرنسی، زرعی شعبے کی مضبوط نمو، مضبوط ترسیلات زر، بڑھتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر اور سٹاک مارکیٹ میں تیزی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بڑے اور توسیعی پروگرام میں شامل ہونا چاہتا ہے۔انہوں نے سرمایہ کاروں کو ٹیکسیشن، توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور نجکاری پروگرام کے حوالہ سے حکومت کی اہم ترجیحات سے بھی آگاہ کیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ کہ عالمی بینک موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹلائزیشن اور انسانی سرمائے پر حکومت کی ترجیحات کے مطابق اپنی توجہ مرکوز کررہا ہے۔