وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر لائیو اسٹاک فشریز سید نجمی عالم کا کراچی فش ہاربر اتھارٹی کا ہنگامی دورہ

ہنگامی بنیادوں پر ہاربر اتھارٹی کی حدود میں معاملات کو دوبارہ تشکیل دینے کیلئے دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کی رفتار کو چیک کیا جو بھی افسر ہمارے ویژن کے تحت کام نہیں کرے گا ہم اسے تبدیل نہیں کریں گے بلکہ اسے گھر بھیج دیں گے جس افسر نے اپنی نااہلی دکھائی تو وہ بدلی ہونے والی جگہ بھی وہی لاپر واہی دکھائے گا اور یہی وجہ ہے کہ ادارہ تباہی کے دہانے پر آجاتے ہیں

اتوار 21 اپریل 2024 20:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2024ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے لائیو اسٹاک فشریز اینڈ ہیومن سیٹلمنٹ سید نجمی عالم نے کراچی فش ہاربر اتھارٹی کا ہنگامی دورہ کیا اور گزشتہ اپنے دورے کے دوران ادارے کی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے صفائی ستھرائی اور سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر ہاربر اتھارٹی کی حدود میں معاملات کو دوبارہ تشکیل دینے کیلئے دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کی رفتار کو چیک کیا اور انتظامیہ سے اس حوالے سے بریفنگ لینے کے ساتھ ساتھ ہاربر اتھارٹی کے مختلف زونز کا بھی دورہ کیا اور مچھلی منڈی میں مچھلی کی پیکنگ کی صفائی کو بھی چیک کیا۔

سید نجمی عالم نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کراچی فش ہاربر پر مچھلی کے شکارکرنے والی بوٹس کا دبا کم کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے کورنگی فش ہاربر کھولنے کا مطالب کیا ہے اس سلسلے میں وزیر اعلی سندھ کو بھی درخواست کی گئی ہے اور وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ قیصر شیخ سے آئندہ دو روز میں ملاقات کے بعد درخواست سمیت کاغذی کارروائی کی بھی تیاری کر لی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ کے تمام ماہی گیروں کی رجسٹریشن پروگرام پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے جبکہ ماہی گیروں کو شکار کے دوران سرحد پار کرنے کیلئے بروقت اطلاع دینے کا نظام شروع کرنے کے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ سید نجمی عالم نے کہا کہ سندھ حکومت کے لیبر کارڈ پروگرام میں ماہی گیروں کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مالی مدد سے ماہی گیروں کو معاشرے میں زندگی کی مختلف ضروریات میں حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی مختلف سہولیات سے بھی مستفید ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی مسائل کے فوری حل کے لیے ہم نے میئر کراچی سے بھی رابطہ کیا ہے، جن کے ساتھ مل کر کچرے کو ٹھکانے لگانے سمیت نکاسی آب کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی فش ہاربر کے ریونیو کو بہتر بنانے اور مسواری پروگرام سمیت دیگر مالیاتی معاملات میں فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی سمیت ادارہ کی حدود میں اپنا کاروبار کرنے والے دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھنے کی کاوشیں جاری ہیں ۔

مزید کہا کہ ہمارا ہدف مچھلی کا کاروبار کو پرواں چڑھانے کیلئے یورپی یونین کی طرف سے لگائی گئی پابندی کو ختم کرنے اور ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ایم ڈی کراچی فش ہاربر اتھارٹی علی گل سنجرانی کو صوبائی مشیر نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے ویژن کے تحت کام کرنا چاہتے ہیں، جو بھی افسر ہمارے ویژن کے تحت کام نہیں کرے گا ہم اسے تبدیل نہیں کریں گے بلکہ اسے گھر بھیج دیں گے کیونکہ جس افسر نے اپنی نااہلی دکھائی تو وہ بدلی ہونے والی جگہ بھی وہی لاپر واہی دکھائے گا اور یہی وجہ ہے کہ ادارہ تباہی کے دہانے پر آجاتے ہیں، اس رویہ کو مدنظر رکھتے ہوئے اب ہمیں نااہل افسران ہٹانا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اٹھائے گئے انتظامی اقدامات سے اداروں میں بہتری کی امید ہے۔