حکومت کی ناقص پالیسیوں اور ضلعی انتظامیہ کی مبینہ کرپشن اور سیاسی لوگوں کی مداخلت سے گندم کا کاشتکار اپنی فصل سستے داموں مڈل مین کو فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے

Rana Saqib Saleem رانا ثاقب سلیم جمعہ 26 اپریل 2024 17:19

بہاولنگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اپریل2024ء) حکومت کی ناقص پالیسیوں اور ضلعی انتظامیہ کی مبینہ کرپشن اور سیاسی لوگوں کی مداخلت سے گندم کا کاشتکار اپنی فصل سستے داموں مڈل مین کو فروخت کرنے پر مجبور ہو گئے۔ایک ہزار روپے لاگت سے بھی کم پر فروخت کرنے پر مجبور ہیں کاشتکار کی دہائی۔پاسکو نے تمام کوٹہ مڈل مین آڑھتی اور سیاسی لوگوں کو تقسیم کرکے میرٹ کی دھجیاں اڑا دی ہیں ۔

حکومت پنجاب ملک میں سب سے زیادہ پیدوار کرنے والے ضلع کے کاشتکاروں کا استحصال بند کرائے پانچ روز بعد کی گندم کی خریداری بند کرکے کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔زمینداروں کی موجودہ حکومت کا جھولیاں اٹھا کر بددعائیں۔تفصیلات کے مطابق ضلعی حکومت کے ہیڈ اور سیاسی عوامی نمائندگان نے اپنے من پسند آڑھیوں کو پاسکو کا باردانہ ہزاروں بوریاں جاری کراکر اصل حقداروں کا حق مار لیا ہے جس سے کاشتکاروں کا فی من ایک ہزار روپے نقصان ہوا ہے حکومت کے نرخ سے منڈی کے آڑھتی ایک ہزار کم ریٹ پر گندم خرید کر پاسکو کو سرکاری ریٹ پر فروخت کررہے ہیں کاشتکاروں کے نمائندے  پیرمخدوم سجاد رفیق۔

(جاری ہے)

پیر علی رضا بودلہ اور دیگر کاشتکاروں نے الزام عائد کیا کہ محکمہ پاسکو اور مقامی نمائندگان اور ضلعی حکومت نے کاشتکاروں کا بری طرح  استحصال کیا ہے جس پر کسان جھولیاں اٹھا کر حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں کیونکہ اس مکرو دھندہ میں ضلعی حکومت اور منتخب عوامی نمائندے بھی شامل ہیں۔