ْجیکب آباد: مغویوں کی رہائی کیلئے دھرنا دینے والوں کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

چار روز قبل مزدوری کیلئے جانے والے دومحنت کشوں کو جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے بی سیکشن تھانے کی حدود سے اغوا کیا گیا تھا

اتوار 28 اپریل 2024 22:25

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) جیکب آباد کے بی سیکشن تھانے کی حدود سے سرکی قبیلے کے اغوا ہونے والے دو افراد کی بازیابی کیلئے رشتہ داروں کو احتجاج کرنا مہنگا پڑ گیا، پولیس نے 81 مظاہرین کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔پولیس کے مطابق مقدمے میں 21 افراد کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 60 نامعلوم افراد کے نام بھی رپورٹ میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مقدمہ میں دہشتگردی ایکٹ، روڈ بلاک کرنا، کار سرکار میں مداخلت کرنے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔چار روز قبل مزدوری کیلئے جانے والے دومحنت کشوں عامر علی سرکی اور خادم حسین سرکی کو جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے بی سیکشن تھانے کی حدود سے اغوا کیا گیا تھا۔مغویوں کی بازیابی کیلئے رشتہ دار مرد خواتین اور معصوم بچوں نے سندھ پنجاب اور بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ ٹھل کندھ کوٹ روڈ پر نظر واہ کے مقام پر دھرنا دیا اور ٹائر نذر آتش کرکے کئی گھنٹے تک ٹریفک معطل کردی تھی۔