برطانیہ عالمی جنگوں میں ساتھ دینے والے مسلمان فوجیوں کے لیے یادگار تعمیر کرے گا،رپورٹ

پیر 29 اپریل 2024 10:40

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) برطانیہ دو عالمی جنگوں کے دوران برطانوی اور دولت مشترکہ کی افواج کے لیے خدمات سر انجام دینے والے لاکھوں مسلمان فوجیوں کے لیے ایک جنگی یادگار تعمیر کرے گا۔ اردو نیوز کے مطابق 13.2 میٹر اونچی یادگار سٹافورڈ شائر میں نیشنل میموریل آربورٹم میں قائم کی جائے گی، اینٹوں اور ٹیراکوٹا سے بنائی جانے والی اس یادگار پر فوجیوں کی ذاتی کہانیاں کندہ کی جائیں گی۔

پہلی جنگ عظیم کے دوران تقریباً 25 لاکھ مسلمان فوجیوں اور مزدوروں نے اتحادی فوج میں خدمات سر انجام دیں اور دوسری جنگ عظیم میں ان کی تعداد تقریباً 55 لاکھ تھی۔یادگار کے آرکیٹیکٹ بینی او لوونی نے کہا کہ آئیڈیا یہ ہے کہ جیسے ہی آپ یادگار کے قریب پہنچیں یہ آپ کو اپنی طرف کھینچے اور آپ اس میں تفصیلی معلومات اور کرافٹ دیکھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس ڈیزائن کے لیے تحریک (جس میں اسلامی خطاطی شامل ہے) برصغیر پاک و ہند کے سفر سے حاصل ہوئی۔

یادگار ایسی جگہ پر تعمیر کی جائے گی جس میں سکھوں، گورکھوں اور دیگر فوجیوں کی یادگاریں پہلے سے موجود ہیں۔ناٹنگھم سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر عرفان ملک (جن کے آباؤ اجداد نے دونوں عالمی جنگوں میں خدمات انجام دیں )نے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہے کہ اب وہ کامیابی کے قریب ہیں تاکہ ہم دونوں عظیم جنگوں میں عالمی سطح پر مسلمانوں کے تعاون اور مسلمان فوجیوں کی اس بھولی ہوئی تاریخ کو یاد رکھ سکیں۔

ان کے دونوں پردادا اور پرنانا کیپٹن غلام محمد اور صوبیدار محمد خان دوسری جنگ عظیم کا حصہ تھے اور برما میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ان کے مطابق ان کا تعلق دولمیال گاؤں سے تھا جو پاکستان میں پنجاب کے سالٹ رینج میں واقع ہے، یہ بہت مشہور فوجی گاؤں ہے۔ڈاکٹر عرفان ملک نے کہا کہ یہ یادگار ان جنگوں میں دی گئی قربانیوں کی یاد کی علامت ہو گی اور اس ملک میں کمیونٹی کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانے کے لیے ہماری نوجوان نسل کو تعلیم دینے کا ایک موقع بھی فراہم کرے گی۔