ٌاین آئی سی وی ڈی دنیا کا سب سے بڑا کارڈیک ہیلتھ کیئر نیٹ ورک بن چکا ہی: پروفیسر طاہر صغیر

[این آئی سی وی ڈی کراچی، اس کے سیٹ لائٹ سینٹرز اور چیسٹ پین یونٹس میں سالانہ 24لاکھ مریضوں کو بالکل مفت علاج فراہم کیا جاتا ہے

پیر 29 اپریل 2024 20:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) قومی ادارہ برائے امراضِ قلب دنیا کا سب سے بڑا کارڈیک ہیلتھ کیئر نیٹ ورک بن چکا ہے،این آئی سی وی ڈی کراچی، اس کے سیٹ لائٹ سینٹرز اور چیسٹ پین یونٹس میں سالانہ 24لاکھ مریضوں کو بالکل مفت علاج فراہم کیا جارہا ہے ۔این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹوِ ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر نے ادارے کی حالیہ پیش رفت، صوبہ سندھ میں اس کی توسیع بشمول سیٹ لائٹ سینٹرز اور چیسٹ پین یونٹس کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ این آئی سی وی ڈی 1963ء میں قائم کیا گیا، یہ ادارہ امراضِ قلب کے مریضوں کے علاج، بیماری کی روک تھام، تشخیص اور بحالی کی لیے وقف ہے۔

این آئی سی وی ڈی ہسپتال پہلے صرف ایک ہسپتال تھا مگر اب اس کے 10ہسپتال پورے صوبہ سندھ میں فعال ہے، جو زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کو دل کی جدید ترین خدمات بالک مفت فراہم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

این آئی سی وی ڈی ہسپتال نہ صرف کراچی بلکہ، سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، سیہون، نواب شاہ، حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان، مٹھی اور لیاری میں بھی خدمات فراہم کر رہا ہے۔

جن میں انجیوگرافی، انجیوپلاسٹی، ہارٹ بائی پاس، لیبارٹری، ریڈیالوجی، اوپی ڈی، ایکوکارڈیوگرافی اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔مزید براں، ہارٹ اٹیک کے مریضوں کو فوری طبّی امداد کی فراہمی کے لیے سندھ بھر میں 29چیسٹ پین یونٹس قائم کیے گئے ہیں، جن میں سی19کراچی، اور ایک گھوٹکی، ٹنڈباگو، عمرکوٹ، جیکب آباد،ٹنڈوالہ یار، شکارپور،ٹھٹہ، کشمور اور بھریا سٹی میں قائم کیے گئے ہیں۔

اب تک ان یونٹس میں 13لاکھ سے زائد مریضوں کو بالکل مفت علاج فراہم کیا گیا ہے۔مجموعی طور پر، این آئی سی وی ڈی کراچی، اس کے سیٹ لائٹ سینٹرز اور چیسٹ پین یونٹس میں سالانہ 24لاکھ مریضوں کو بالکل مفت علاج فراہم کیا جارہاہے، جن میں 20ہزار سے زائد پرائمری انجیوپلاسٹی، 10ہزار الیکٹو اور ارلی انویسو انجیوپلاسٹیز شامل ہیں، اور ہر سال 4ہزار 5سو سے زائد ہارٹ بائی پاس سرجریز سرانجام دی جاتی ہیں، جس میں بچوں کی سرجریز بھی شامل ہیں۔

پروفیسر طاہر صغیر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی اور ٹنڈو محمد خان میں فالج کا جدید علاج متعارف کرایا گیا ہے، جس کی بدولت 300سے زائد مریضوں کا جدید طریقہ کار سے پروسیجر کرکے ان کو زندگی بھر کی معذوری سے بچایا گیا ہے اور کچھ دنوں میں فالج کا یہ جدید علاج سکھر میں بھی شروع کیا جائیگا۔ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں سے سالانہ لاکھوں مریضوں این آئی سی وی ڈی اور اس کے سیٹ لائٹ سینٹرز میں آتے ہیں، جن کو بلاتفریق جدید علاج بالکل مفت فراہم کیا جاتاہے۔

مزید براں، این آئی سی وی ڈی کرا چی میں جدید ترین MRI مشین کی تنصیب کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے، جس سے ادارے کی تشخیصی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا، اور جدید ٹیکنالوجی مریضوں کو اعلیٰ معیار کی امیجنگ خدمات فراہم کرے گی۔پروفیسر طاہر صغیر نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی نے کوئٹہ میں شیخ محمد بن زید النہیان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ساتھ اشتراک کیا ہے، اس شراکت داری کے ذریعے این آئی سی وی ڈی بلوچستان میں دل کی پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا بچوں کو امراضِ قلب کا جدید علاج فراہم کر رہا ہے اور وہاں کے مقامی ڈاکٹر ز کو تربیت بھی فراہم کر رہا ہے۔

پروفیسر طاہر صغیر نے حکومتِ سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کا مشن پور ا کرنے میں حکومتِ سندھ کا اہم کردار ہے، اورحکومتِ سندھ کے تعاون سے مزید سینٹرز قائم کیے جائیں گے، ہمارا مقصد پورے ملک سے آنے والے مریضوں کو امرضِ قلب کا جدید او ر بالکل مفت علاج فراہم کرنا ہے۔#