ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر میرپورخاص ڈاکٹر جیرام داس کا تعلقہ سندھڑی میں خسرہ سے 11 بچوں کے فوت ہونے کے متعلق وضاحت

UbaidUllah Kori عبید اللہ کوری منگل 30 اپریل 2024 17:41

 میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل2024ء) پڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر میرپورخاص ڈاکٹر جیرام داس نے تعلقہ سندھڑی میں 11بچوں کے فوت ہونے کے متعلق  میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ گاؤں ننگر شر کے مختلف دیہاتوں قمبر شر، محمود الحسن، سعید خان ماڑی، تحصیل میو خان ​​سولنگی اور دیگر دیہاتوں میں ٹائیفائیڈ اور دیگر مختلف وجوہات سے 11 بچے فوت ہوئے جن میں سے 3 کا تعلق کهپرو ضلع سانگهڙ سے تھا  جبکہ  4 بچے ڈائریا اور غذائی قلت کے باعث فوت ہوئے اسی طرح  2 بچوں کی عمریں 8 ماہ سے کم تھیں اور ان کی ویکسینیشن مکمل کر لی گئی۔

1 بچہ مکمل ویکسین کروانے کے باوجود بیمار ہونے کی وجہ سے خسرہ کی ویکسین نہیں لگا سکا اور 1 بچہ جس کی عمر زیادہ تھی لیکن اسے مکمل حفاظتی ٹیکے لگوائے گئے تھے انہیں بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے 20 موبائل میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

45 لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے آگاہی پروگرام اور 5 کلومیٹر کے فاصلے تک موپ اپ سرگرمیاں جاری ہیں اس کے علاوہ بچوں کو وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی گئی ہیں۔

اسکولوں میں صحت سے متعلق آگاہی کا بھی اہتمام کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ ٹیم تعلقہ سندھڑی میں بچوں اور بڑوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بھی نگرانی کر رہی ہے۔  ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر  نے مزید بتایا کہ پورے ضلع سے خسرہ کے 102شکی کیسز کے سیمپل  لیے گئے جن میں سے 45 نمونے رپورٹ ہوئے جن میں سے خسرہ کے 18 تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے جبکہ 57 کی رپورٹس ابھی باقی ہیں۔

  ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر  نے مزید بتایا کہ تعلقہ سندھڑی کے ننگر شر اور قمبر شر کے متعلقہ دیہاتوں سے بھی پانی کے نمونے لے کر کراچی لیبارٹری بھجوا دیے گئے تھے جس کی رپورٹ کے مطابق  اور دیہات میں آر او پلانٹس لگانے کی ڈپٹی کمشنر کو  سفارش کی گئی ہے۔ .  انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں جہاں کہیں بھی بچوں میں ڈائریا کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں انہیں فوری طور پر میرپورخاص سول اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں علاج کے لیے داخل کیا جا رہا   ہے، اور ماہر ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے ہیں .