وجوہات کو سامنے لایا جائے میرے بیٹے کو کیوں قتل کیا گیا،والدہ علی رضا عابدی

اصولوں کی سیاست کا جنازہ نکل چکا ہے،آرمی چیف سے مطالبہ کرتی ہوں اس قتل غارت کو روکا جائے ،صبیحہ اخلاق کی پریس کانفرنس

جمعرات 2 مئی 2024 22:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2024ء) سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی شہید کی والدہ صبیحہ اخلاق نے کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے سے مطمئن ہیں مگر ان وجوہات کو بھی سامنے لایا جائے کہ میرے بیٹے کو کیوں قتل کیا گیا، وہ جمعرات کو کراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کررہی تھیں اس موقع پر علی رضا قتل کیس کی پیروی کرنے والی وکلا ٹیم بھی موجود تھی، والدہ علی رضا نے کہا کہ اصولوں کی سیاست کا جنازہ نکل چکا ہے،آرمی چیف سے مطالبہ کرتی ہوں کہ اس قتل غارت کو روکا جائے تا کہ اور کوئی علی رضا عابدی شہید نہ ہو،انہوں نے کہا کہ اس بات کی تحقیق ہونی چاہیے کہ پیچھے کونسے محرکات تھے جنھوں نے میرے بیٹے کو قتلکروایا،علی رضا عابدی شہید کی فیملی عدم تحفظ کی وجہ سے ملک چھوڑ گئی ہیمیری اپیل ہے کہ پاکستانی قوم کے بیٹوں کو ان کی ماوں سے نہ چھینا جائے،میرے مرحوم شوہر میرے بیٹے کے قتل کے مدعی تھے اپریل 2019 کو کراچی پریس کلب میں قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ہم نے تحفظات کہ اظہار کیا تھا،میرے مرحوم شوہر میرے بیٹے کے قتل کے مدعی تھے،میں آج اللہ کا شکر ادا کرتی ہوںمیرا بیٹا ملک کی خاطر شہید ہوا،ادارے اس بات کو سامنے لائیں کہ کس وجہ سے میرے بیٹے کو قتل کیا گیاعلی رضا عابدی شہید کی فیملی عدم تحفظ کی وجہ سے ملک چھوڑ گئی ہیمیری پاکستانی قوم کے بیٹوں کو انکی ماوں سے نہ چھینا جائیعلی رضا عابدی کا قتل سوچا سمجھا منصوبہ تھا ، منصوبہ ساز اس عدالت میں جوابدہ نہیں ہوئے تو کیا اللہ کی عدالت میں نہیں بچیں گیقتل کے محرکات سامنے لائیں جائیں، اس موقع پر ان کی وکلا ٹیم نے کہا کہ تین مرکزی قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ، پولیس قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ،قتل کس نے کیا اور جس نے کروایا ان کو سزا دلوائی جائے ۔