بیس سال جیل میں گزارنے کے بعد بھی دہلی ہائی کورٹ کا حریت پسندکشمیری کو پیرول پر رہا کرنے سے انکار

ہفتہ 4 مئی 2024 21:46

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2024ء) کشمیریوں کے ساتھ بھارتی عدلیہ کے متعصبانہ اور ظالمانہ سلوک کے ایک اور کیس میں دہلی ہائی کورٹ نی20سال سے زائد عرصہ جیل میں گزارنے کے باوجود ایک کشمیری حریت پسند کو پیرول پر رہا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فیروز احمد بٹ کو 2003میں گرفتار کیا گیا تھا اورکشمیریوں کی ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں شامل ہونے پر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

دہلی ہائی کورٹ نے رہائی سے انکار کاجواز پیش کرتے ہوئے، مبہم استدلال کا سہارا لیا اورکہاکہ اس بات کا خدشہ ہے کہ علاقے میں اس کی موجودگی وسیع تر سلامتی کے مفاد کے لیے نقصان دہ ہوگی۔فیروز نے اپنے والدین سے ملنے اور شادی کرنے کے لیے پیرول کی درخواست کی تھی۔ان کے وکیل نے کہاکہ کہ فیروز کی عمر اس وقت تقریبا 44سال ہے، 20سال سے زائد عرصے سے عدالتی تحویل میں ہے اور شادی کرنا چاہتا ہے۔ چونکہ ان کے بزرگ والدین ان کے لیے دلہن کی تلاش میں ہیں۔ وکیل نے استدعا کی کہ انہیں پیرول پر رہا کیا جائے۔ تاہم عدالت نے درخواست مسترد کر دی۔