ترقیاتی منصوبہ جات پر ذاتی تشہیر کیس میں وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے بیانات حلفی طلب

جمعرات 9 مئی 2024 21:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2024ء) سپریم کورٹ نے ترقیاتی منصوبہ جات پر ذاتی تشہیر کیس میں وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے اس حوالہ سے بیانات حلفی طلب کر لئے ۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جمعرات کو یہاں کیس پر سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتوں نے عدالت کو عوامی ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں عدالت عظمیٰ نے 2023 میں اپنے ایک فیصلہ میں ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر نہ کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔ سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ نے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے اس حوالہ سے بیانات حلفی بھی طلب کر لئے۔ اس موقع پر صوبائی لاء افسران نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان میں 18، سندھ میں 80 ،خیبر پختونخوا میں 40 جبکہ پنجاب میں 86 لاء افسران کام کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں 86 لاء افسران ہیں جبکہ سندھ میں 80 ہیں۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صوبے میں لاء افسران کی تعداد کو 86 سے مزید کم کر کے 66 تک لا رہے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔