ایرانی ایٹمی پروگرام کے سربراہ کا پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی ترقی میں سعودی عرب کیساتھ تعاون کا اظہار خوش آئند ہے ،سینیڑمحمد عبدالقادر

جمعرات 9 مئی 2024 22:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2024ء) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے ایک کہاہے کہ یران کے ایٹمی پروگرام کے سربراہ نے پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی ترقی میں سعودی عرب کیساتھ تعاون کا اظہار کیا یہ بات ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن(اے ای او آئی) کے صدر محمد اسلامی نے ایرانی صوبہ اصفہان میں ایران میں سعودی سفیر عبداللہ بن سعود العنزی سے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس اور 30ویں قومی جوہری کانفرنس کے موقع پر ملاقات میں کہی۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میںمحمد سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے مابین مختلف النوع منصوبوں پر مشترکہ دلچسپی نہایت اہم پیشرفت ہے عالم اسلام اس بڑھتی ہوئی دوطرفہ دوستی کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خیر مقدم کرتا ہے ایران جوہری صلاحیت کے پر امن استعمال کے حوالے سے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے سعودی عرب نے بھی اس پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے توانائی کے شعبے میں جوہری توانائی کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں توانائی کے حصول کیلئے جوہری طریق کار ارزاں ترین قرار دیا جاتا ہے دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے تک تعلقات میں سرد مہری رہی لیکن چین نے کمال سفارتی مہارت کے ساتھ ایران اور سعودی عرب کے مابین سرد مہری کا خاتمہ کرواتے ہوئے گرم جوشی پیدا کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب مسلم ممالک میں نمایاں مقام رکھتے ہیں دونوں ممالک بڑی قوت بن چکے ہیں دونوں ممالک کے درمیان کشمکش اور کشیدگی اب تیزی سے باہمی تعاون اور یگانگت میں بدل رہی ہے پاکستان ایک مسلمہ جوہری طاقت ہے پاکستان کو بھی جوہری صلاحیت بروئے کار لاتے ہوئے توانائی کے بحران سے نمٹنا ہوگا سستی بجلی کی پیداوار سے صنعتی ترقی میں نمایاں بہتری پیدا ہو گی یوں صنعتی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہونے کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ ہوگا اور ملک کو کثیر زرمبادلہ کمانے میں مدد ملے گی۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے مابین جوہری توانائی کے منصوبوں پر تعاون سے دیگر مسلم ممالک کے درمیان بھی اختلافات بھلا کر آپسی تعلقات کو فروغ دینے کی فضا پیدا ہو گی یہ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام مسلم ممالک آپسی تعلقات کے فروغ پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے آگے بڑھیں مسلم امہ ایران سعودی دو طرفہ تعاون پر مطمئن نظر آتے ہیں ایران اور سعودی عرب کے مابین جوہری توانائی پر تعاون ہر شعبہ میں تعاون پر منتج ہو گا دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور دوستی عالم اسلام کے احیاء و اتحاد کا باعث بنے گی ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک باہمی دوستی و تعاون کو سبوتاژ کرنے والی دشمن قوتوں سے آگاہ رہیں تاکہ انکی سازشوں سے محفوظ رہ سکیں۔