خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس

نگران حکومت کے غیرقانونی وغیرآئینی بجٹ کی منظوری پر ٹھپہ نہیں لگائینگے ،بجٹ کی منظوری ایوان کی بے توقیری ہوگی ،اپوزیشن اراکین

بدھ 15 مئی 2024 03:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2024ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں اپوزیشن جماعتو ں نے نگران حکومت کے بجٹ کو تنقیدکانشانہ بناتے ہوئے واضح کیاہے کہ اس غیرقانونی وغیرآئینی بجٹ کی منظوری پر ٹھپہ نہیں لگائینگے ،اس بجٹ کی منظوری ایوان کی بے توقیری ہوگی بیوروکریسی کااحتساب کیاجائے۔

(جاری ہے)

منگل کوسپیکر بابرسلیم سواتی کی زیرصدارت اسمبلی اجلاس ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا توتلاوت کلام پاک کے بعد مسلم لیگ ن کی رکن ثوبیہ شاہد نے مالی سال2023-24بجٹ پربحث کاآغازکرتے ہوئے کہاکہ ہم بھی نہیں چاہتے کہ نگران حکومت کے اخراجات کومنظورکریں سپیکرصاحب ہم آپ کے ساتھ ہیں اس بجٹ کو پاس نہ کریں یہ منتخب لوگوں کا نہیں بیوروکریسی کابجٹ ہے اگرنگران حکومت غیرآئینی تھی توانکابجٹ کیوں پیش کیاجارہاہے نگران حکومت کے اخراجات کی انکوائری نیب اور پی اے سی سے کرائی جائے ،بجٹ اور وائٹ پیپرپرمنتخب رکن کی بجائے سیکرٹری خزانہ امیرسلطان کے دستخط ہیں صوبائی حکومت دس سالوں میں اتنا کچھ نہ سیکھ سکی کہ اس پر کس کے دستخط ہونے چاہئے ،تعلیمی ایمرجنسی محض دعوے ثابت ہوئے بلین سونامی ٹری کے تحت لگائے جانیوالے درخت کہیں نظرنہیں آئے تحقیقات کیلئے کمیٹی بنی جس کی کوئی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی سوات ایکسپریس وے کاٹول پلازہ ٹیکس جائنٹ وینچرمیں جارہاہے اسکاصوبہ کوکیافائدہ پہنچااس دوران محترمہ ایم پی اے نے بجٹ کی کاپی پھاڑدی اورکہاکہ اس بجٹ میں عوام کیلئے کچھ نہیں اسے کیوں ہم پاس کرائیں شانگلہ سے منتخب اپوزیشن رکن رشاد خان نے کہاکہ ضمنی بجٹ اورمنی بجٹ کو معیوب سمجھاجاتاہے یہ پارلیمانی نظام کی خامیوں،حکومتی کی غیرسنجیدگی کوظاہرکرتاہے آئندہ کیلئے کوشش کی جائے کہ ہمیں ضمنی یامنی بجٹ کی طرف نہ جاناپڑے ،اپوزیشن لیڈرتقریرکے دوران حکومتی اراکین کی جانب سے خلل ڈالنے کی روایت ختم ہونی چاہئے ،ہمارے علاقے میں ایک ہیلتھ ڈسپنری نہیں بنی پہاڑی علاقوں میں بنیادی صحت مراکز بننے چاہئے حلقہ نیابت میںڈاکٹرزاورٹیکنیشن نہیں ہوتے ،بارشوں کے موسم میں سڑکیں بندہوجاتی ہیں سکیمیں چالونہیں ہورہی بارش کے باعث پورانظام معطل ہوجاتاہے، دس سالوں کی سکیموں پر کام نہیں ہورہا صحت کارڈبہترین سکیم ہے اسکی تعریف کرتاہوں تاہم اس میں جو کرپشن ہورہی ہے حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے کوئی چیک اینڈبیلنس نہیں ،وسائل کی تقسیم پسماندگی وآبادی کے تناسب سے ہونی چاہئے چائنیزپردھماکے کے بعد سی ٹی ڈی نے شانگلہ میں غیرضروری گرفتاریاں کیں اس کی انکوائری کی جائے ،پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ یہ بجٹ غیرقانونی وغیرآئینی ہے ،نگران حکومت نے بجٹ کے دوحصے پیش کئے جبکہ تیسرا بجٹ موجودہ صوبائی حکومت پیش کررہی ہے اس بجٹ کی منظوری ایم پی ایز کی بے توقیری ہوگی نگران حکومت کادوسرابجٹ غیرقانونی ہے بابوکریسی کااحتساب کیاجائے بیوروکریسی نے صوبے کوتباہ کردیا ہے بے بس کامظاہرہ نہیں کرینگے جرات کامظاہرہ کرینگے قانون کی حکمرانی لائینگے نگران حکومت نے بجٹ کیلئے آرٹیکل126کااستعمال غلط کیا1456ارب کے محصولات پیپلزپارٹی کی طرف سے ساتویں این ایف سی ایوارڈکاثمر ہے اس کے بعد کوئی این ایف سی ایوارڈکااجراء نہیں ہوا حالانکہ تحریک انصاف کی مرکز و صوبے میں حکومت رہی سلطان راہی کے گنڈاسا یابدرمنیر کے ڈائیلاگ سے صوبے کے حقوق حاصل نہیں کئے جاسکتے اس کیلئے بات چیت اورمفاہمت ضروری ہے 30ہزاربلدیاتی نمائندے فنڈ کیلئے منتظرہیں ہمیں صوبائی حکومت سے بہت توقعات ہیں لیکن ان کی اہلیت وقابلیت پرہمیں شک ہے ،خان عبدالغفارخان انسانیت کی بات کرتاتھا اس نی37سال جیل کاٹی محموداچکزئی نی31سال ، خان ولی خان نی15 سال اورآصف علی زرداری نی12سال جیل میں گزاری اس ملک میں سیاست تلخ تجربہ ہے قائدایوان سولی پر چڑھ گیا دخترمشرق کوشہید کردیاگیا جس پولیس کو آج غیرسیاسی کہتے تھے اسے سیاست سے صاف کیاجائے پیپلزپارٹی آپ کے ساتھ ہوگی ،صوبے کے حقوق کیلئے سپیشل کمیٹی بنائی حکومت دوتہائی اکثریت کے باوجودبے بسی کامظاہرہ کررہی ہے ایکشن لیاجائے ان کے خلاف جنہوں نے غیرقانونی اقدامات کئے نگران حکومت کے غیرقانونی بجٹ پر ٹھپہ نہیں لگائینگے ،ایم پی اے شاہجہاں یوسف نے کہاکہ 2005کے زلزلے میں حلقہ نیابت بری طرح متاثرہوا ایرانے تعمیراتی کام شروع کیا اس کے بعد ایرا این ڈی ایم اے میں ضم ہوالیکن متاثرہ سڑکیں،ہسپتال،سکولزاورنیوبالاکوٹ سٹی 18سال بعدبھی نہ بنے یہ بجٹ حکومت کیلئے گلے کی ہڈی بن چکاہے جونہ اگل سکتے ہیں نہ نگل سکتے ہیں۔