عالمی ادارہ صحت سے کم عمر افراد کی ڈینگی ویکسین منظور

یو این بدھ 15 مئی 2024 21:45

عالمی ادارہ صحت سے کم عمر افراد کی ڈینگی ویکسین منظور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 مئی 2024ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے 6 تا 16 سال عمر کے بچوں کو ڈینگی بخار سے بچانے کے لیے نئی ویکسین کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے دنیا بھر میں ڈینگی سے تحفظ کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

'ٹی اے کے۔003' نامی یہ ویکسین ڈینگی کے خلاف ڈبلیو ایچ او کی منظور کردہ دوسری ویکسین ہے۔ اسے جاپان کی دوا ساز کمپنی ٹاکیڈا نے تیار کیا ہے جس میں ڈینگی کا سبب بننے والے چار اقسام کے کمزور وائرس کو استعمال کیا گیا۔

'ڈبلیو ایچ او' نے اسے ایسے علاقوں میں استعمال کرنے کی سفارش کی ہے جہاں اس بیماری کا زور اور ایک سے دوسرے فرد کو فوری لاحق ہو جانے کا امکان زیادہ ہو۔ڈینگی کے خطرے سے بچنے کے لیے تین ماہ کے وقفے سے اس ویکسین کی دو خوراکیں لینا ہوں گی۔

(جاری ہے)

ڈینگی کے خلاف مضبوط تحفظ

'ڈبلیو ایچ او' کی جانب سے منظوری ملنے کے بعد اقوام متحدہ کا ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن (پی اے ایچ او) بھی اس ویکسین کو خرید کر تقسیم کر سکیں گے۔

قبل ازیں ڈینگی کے خلاف 'سی وائی ڈی۔ ٹی ڈی وی' ویکسین کی منظوری بھی دی جا چکی ہے جسے فرانس کے دوا ساز ادارے سینوفی پاسثر نے تیار کیا تھا۔

'ڈبلیو ایچ او' میں ضابطہ کاری اور ادویات کی منطوری دینے کےشعبے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر روجیرو گیسپر نے کہا ہے کہ 'ٹی اے کے۔003' کی منظوری دنیا بھر میں ڈینگی ویکسین تک عام رسائی یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اب ڈینگی کے خلاف دو ویکسین دستیاب ہوں گی جبکہ 'ڈبلیو ایچ او' مزید ادویہ ساز اداروں سے بھی نئی ویکسین کی تیاری کی توقع رکھتا ہ۔

متاثرہ علاقے اور مریض

ڈینگی وائرس مچھر کے ذریعے پھیلتا ہے اور اس کی شدید صورتیں انتہائی مہلک طبی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہیں۔موسمیاتی تبدیلی اور شہروں کی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اندازے کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 10 تا 40 کروڑ لوگ ڈینگی سے متاثر ہوتے ہیں اور 3.8 ارب لوگ ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں یہ مرض موجود ہے۔ ان میں بیشتر ممالک ایشیا، افریقہ اور براعظم ہائے امریکہ میں واقع ہیں۔

دنیا میں ڈینگی کے سب سے زیادہ مریض 2023 میں سامنے آئے۔ اس دوران براعظم ہائے امریکہ میں 45 لاکھ لوگوں میں اس مرض کی تشخیص ہوئی اور اس سے 2,300 اموات ہوئیں۔