کرغزستان :سکیورٹی فورسز نے صورت حال پر مکمل طور پر قابو پا لیا ہے اور اب حالات معمول پر آ چکے ہیں. وزارت خارجہ کرغزستان

وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستانی سفیر کو پاکستانی طلبہ کی ہر ممکن مدد و معاونت فراہم کرنے کی ہدایت‘ خود اس صورت حال کی نگرانی کر رہا ہوں . وزیراعظم آفس کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 18 مئی 2024 13:16

کرغزستان :سکیورٹی فورسز نے صورت حال پر مکمل طور پر قابو پا لیا ہے اور ..
بشکیک/اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18مئی۔2024 ) وسطی ایشیا کے ملک کرغزستان میں مقامی افراد اور غیر ملکی طلبہ کے درمیان پرتشدد واقعات کے بعد پاکستان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کرغز حکام کے مطابق ان واقعات میں پانچ پاکستانی زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک تاحال زیر علاج ہے. وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستانی سفیر کو پاکستانی طلبہ کی ہر ممکن مدد و معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے وہ خود اس صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی سفیر نے وزیرِ اعظم کو صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں کوئی پاکستانی جان سے نہیں گیا اور سفارت خانہ زخمی طلبا کی معاونت کر رہا ہے.

کرغزستان کے مقامی جرریدے کے مطابق ان واقعات میں 29 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ حکام نے تین مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے جبکہ کرغزستان کی وزارت خارجہ کے مطابق سکیورٹی فورسز نے صورت حال پر مکمل طور پر قابو پا لیا ہے اور اب حالات معمول پر آ چکے ہیں کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کے بعد بشکیک میں پاکستان سفارت خانے کی جانب سے” ایکس“ پر دیے گئے فون نمبر پر رابطہ کرنے پر پاکستان سفارت خانے کے کونسل اتاشی محمد فیصل نے تصدیق کی ہے کہ ان پرتشدد واقعات میں ایک بھی موت نہیں ہوئی ہے.

برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد فیصل نے کہا کہ کل کچھ مصری طالب علموں کا مقامی کرغز طلبہ کے ساتھ جھگڑا ہوا جس کے دوران مقامی طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان کے مطابق اس جھگڑے کے بعد مقامی طالب علموں کو لگا کہ ان سے لڑنے والے پاکستانی یا بھارتی ہیں اس لیے مشتعل مقامی کرغز طالب علموں نے ان تمام ہاسٹلز پر دھاوا بول دیا جہاں پاکستانی،بھارتی اور بنگلہ دیشی طلبہ رہے رہے تھے انہوں نے کہا کہ مشتعل مقامی طلبہ کے حملوں سے کچھ پاکستانی زخمی ہوئے مگر ایک بھی موت نہیں ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ان واقعات کے بعد کرغز فوج اور پولیس نے کنٹرول سنبھال لیا ہے اب حالات قابو میں ہیںمحمد فیصل کے مطابق کرغز پولیس اور فوج نے پاکستانی سفارت خانے سے مکمل تعاون کیا ہے اور کہیں سے ایمرجنسی کال آنے پر ہم مقامی انتظامیہ کو اطلاع کرتے ہیں وہ فوری ردعمل دکھاتے ہیں اگر طالب علم واپس پاکستان جانا چاہیں تو انہیں واپس بھیجنے کے لیے ہم نے تمام انتظامات کر لیے ہیں اور انہیں واپس پاکستان بحفاظت بھیجا جائے گا.

دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کے مطابق چار پاکستانیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور انہیں برخاست کر دیا گیا جبکہ ایک پاکستانی جبڑے کی چوٹ کے باعث زیر علاج ہے سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا کہ آج کرغز سفارت خانے کے ناظم الامور میلس مولدالیف کو ڈائریکٹر جنرل (ای سی او اینڈ سی اے آرز) اعزاز خان نے ڈی مارش کے لیے دفتر خارجہ طلب کیا انہیں کرغز جمہوریہ میں زیر تعلیم پاکستانی طالب علموں کے خلاف گذشتہ رات ہونے والے واقعات کی اطلاعات پر حکومت پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا کرغز ناظم الامور پر زور دیا گیا کہ کرغیز حکومت کرغیز جمہوریہ میں مقیم پاکستانی طلبا اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے.

وسطی ایشیا کے ملک کرغزستان میں مقامی افراد اور غیر ملکی طلبہ کے درمیان پرتشدد واقعات کے بعد دارالحکومت بشکیک میں واقع پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ ان واقعات میں کسی پاکستانی کی موت نہیں ہوئی تاہم پاکستانی سفیر کے مطابق 35 افراد زخمی ہیں جن کی قومیت کی تصدیق نہیں کی گئی ”ایکس “پر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں پاکستانی سفارت خانے نے کہا کہ کرغز حکومت نے تصدیق کی ہے کہ غیر ملکی طالب علموں کے خلاف ہجوم کے حالیہ تشدد میں کسی پاکستانی طالب علم کی موت نہیں ہوئی.

کرغز وزارت داخلہ نے بھی پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صورت حال قابو میں ہے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے کہا کہ کرغز حکام کے مطابق کسی کا ریپ نہیں ہوا ان واقعات میں کچھ غیر ملکی طلبہ زخمی ہوئے ہیں اور 35 کے قریب افراد کو ہسپتال لایا گیا تاہم کرغز حکام نے ابھی تک ان کی قومیت سے متعلق کچھ نہیں بتایا انہوں نے کہا کہ جب کرغز حکومت اس حوالے سے معلومات دے گی تو ہم وہ شیئر کر دیں گے پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ’مشتعل افراد دیواریں پھلانگ کر ہاسٹلز میں داخل ہوئے اور طلبہ سے بدتمیزی کی، ان کے سامان کو نقصان پہنچایا تاہم اب یہ لوگ منتشر ہو چکے ہیں انہوں نے بتایا کہ ان افراد کی جانب سے پاکستانی طلبہ کو بالخصوص نشانہ نہیں بنایا جا رہا ہے حسن علی ضیغم کے مطابق مصری طلبہ اور مقامی افراد کے درمیان لڑائی کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اس معاملے پر اشتعال پھیلا سفیر نے پاکستانی طلبہ کو بھی ہدایت کی کہ وہ حالات معمول پر آنے تک گھروں میں ہی رہیں حسن ضیغم نے ”ایکس“ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ بشکیک میں طلبہ کے ہاسٹل کے ارد گرد ہجوم کے تشدد کے تناظر میں پاکستانی سفارت خانے نے بشکیک میں تمام پاکستانی طلبہ کو سختی سے مشورہ دیا ہے کہ جب تک کہ حالات معمول پر نہ آجائیں وہ گھروں کے اندر ہی رہیں سفیر نے کہا کہ ہم اپنے طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں.

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ” ایکس“ پر گذشتہ رات سے ہی چند ایسی ویڈیوز اور تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں مبینہ طور پر کرغزستان کے مقامی افراد کی جانب سے پاکستانی طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تاہم آزادنہ طور پر ان دعوﺅں کی تصدیق نہیں ہو سکی اس کے علاوہ بظاہر کرغزستان میں زیرتعلیم پاکستانی طلبہ کے چند ویڈیو پیغامات بھی ”ایکس“ پر وائرل ہیں جن میں ان طلبہ کا کہنا ہے کہ کرغزستان میں مقامی افراد کی جانب سے پاکستانی طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے ہاسٹلز پر حملے کیے جا رہے ہیں پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ پبلک نوٹس کے مطابق گذشتہ شام سے بشکیک میں غیر ملکی طلبہ کے خلاف مقامی ہجوم کے تشدد کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں.