کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی آزادی صحافت پر قد غن ،مارشل لاء میں تالہ نہیں لگایا گیاتھا، صدر بی یو جے خلیل احمد

منگل 21 مئی 2024 23:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2024ء) بلو چستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کی تالا بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، صحافیوں نے پریس کلب کی تالہ بندی کے خلاف نعرے بازی اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو معطل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

(جاری ہے)

منگل کو بلو چستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں صحا فیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، مظاہرین نے کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی کے خلاف اور آزادی صحافت کے حق میں نعرے با زی کی، مظاہرے سے خطاب کر تے ہوئے بی یو جے کے صدر خلیل احمد نے کہا کہ مارشلاء میں بھی پریس کلب کو تالہ نہیں لگایا گیاکوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی آزادی صحافت پر قد غن ہے ، پنجاب اسمبلی سے آزادی اظہار کے منافی ہتک عزت کا قانون شرمناک ہے پنجاب حکومت متنازعہ ہتک عزت کا قانون فوری طور پر واپس لے ،بلوچستان حکومت ہمارے مطالبات تسلیم کرے بصورت دیگر احتجاج کو مزید بڑھائیںگے ،کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت اپنی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے کوئٹہ پریس کلب کی بندش صوبے کی تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ تھا کوئٹہ پریس کلب نے ہمیشہ حق اور سچ کی آواز بلند کی ہے ہمارا اتحاد ہماری کامیابی کی ضمانت ہے کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی انتہائی افسوسناک ہے ،اس موقع پر بلو چستان یونین آف جر نلسٹس کے جنرل سیکرٹری عبدالشکور اورسینئر صحا فی ایوب ترین نے کہا کہ پریس کلب کو تالا لگانے کا کوئی جواز نہیں تھا ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو پریس کلب کی تالابندی پر معطل کیا جائے آزادی صحافت پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے تالا بندی کے حوالے سے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔