امریکا پرحملے کرنے کیلئے نئی فوج بن رہی ہے، ٹرمپ کا شوشہ

دوبارہ وائٹ ہائوس پہنچا تو سب سے بڑا کرمنل ڈیپورٹیشن آپریشن چلائوں گا، خطاب

جمعہ 24 مئی 2024 12:58

امریکا پرحملے کرنے کیلئے نئی فوج بن رہی ہے، ٹرمپ کا شوشہ
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2024ء) سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سفید فام ووٹرز کو رِجھانے کے لیے تارکینِ وطن کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہیے۔ امریکی عوام میں تارکینِ وطن کے حوالے سے عمومی طور پر اور غیر قانونی تارکینِ وطن کے حوالے سے خصوصی طور پر عدمِ تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے۔

سیاسی اکھاڑے میں اترنے والے عدمِ تحفظ کے اِس احساس سے کھیل کر اپنا ووٹ بینک مضبوط بناتے رہے ہیں۔غیرملکی خبررسان ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انتخابی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بڑھک لگائی ہے کہ افریقا، مشرقِ وسطی اور دیگر خطوں سے آنے والے تارکینِ وطن امریکا پر اندرونی حملوں کے لیے ایک بڑی فوج تشکیل دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نیویارک کے علاقے ساتھ برانکس میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے چین، افریقی ملک کانگو اور دیگر ممالک سے آنے والے تارکینِ وطن کو امریکا کی اندرونی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ قرار دیا جبکہ تازہ ترین تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تارکینِ وطن کے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا امکان بہت کمزور ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کروٹونا پارک میں یہ کہتے ہوئے نیو یارک کے ووٹرز کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کی کہ تارکینِ وطن میں کم و بیش تمام ہی توانا مرد ہیں جنہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ ایک بڑی فوج تیار کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ہمیں اندر سے دبوچنا چاہتے ہیں۔انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ بارہا بلا جواز طور پر تارکینِ وطن پر پرتشدد جرائم کو بڑھاواد دینے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں حیوان کہا ہے اور ان پر امریکا کی رگوں میں دوڑنے والے خون کو زیر آلود کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

سامعین کے سامنے سند کے طور پر وہ مستند اعداد و شمار کے بجائے اِکا دکا واقعات پیش کرتے رہے ہیں۔کروٹونا میں اپنے ممکنہ ووٹرز سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم اِن تارکینِ وطن کو مزے سے یہاں آنے، بسنے اور ہمارا ملک ہتھیانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ساتھ ہی ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ اگر وہ دوبارہ وائٹ ہاس میں براجمان ہوئے تو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا کرمنل ڈیپورٹیشن آپریشن چلائیں گے۔