تمباکو کاشتکاروں نے ٹیکس میں اضافہ مسترد کر دیا

75 ہزار سے زائد تمباکو کاشتکاروں تباہ ہو جائینگے ، رستم خان کی پریس کانفرنس

بدھ 5 جون 2024 20:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2024ء) خیبر پختونخوا کے تمباکو کاشتکاروں نے صوبائی حکومت کی جانب سے ٹوبیکو ڈویلپمنٹ سیس میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی ہے، حالیہ بجٹ میں ٹی ڈی ایس میں 700 فیصد اضافہ کی تجویز دی گئی ہے جو سراسر ظلم ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر انجمن کاشتکاران و مبر پاکستان ٹوبیکو بورڈ رستم خان اور مختلف اضلاع سے آئے کاشتکاروں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

رستم خان نے کہا کہ تمباکو کاشتکاروں کے بچوں سے رزق چھینا جا رہا ہے، یہ شعبہ ملکی معیشت میں خیبر پختونخوا سے 70 ارب روپے سالانہ حصہ ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوابی، مردان، چارسدہ، بونیر اور مانسہرہ تمباکو کی کاشت کے حوالے سے اہمیت رکھتے ہیں۔ 75 ہزار تمباکو کاشتکار لگ بھگ بارہ لاکھ افراد اس نقدآور فصل سے وابستہ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 50 ملین تمباکو کی ایکسپورٹ کی ڈیمانڈ تھی، ٹیکس میں اضافے سے سگریٹ کمپنیاں پروڈکشن اور ڈیمانڈ میں کمی کر دیں گے اور کاشتکاروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو پہلے مرحلے میں صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کریں گے اور دوسرے مرحلے میں تمباکو کی کاشت بند کر دی جائے گی جس کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔