عالمی شہرت یافتہ پاکستانی قوال امجد صابری کی آ ٹھویں برسی 22جون کو منائی جائے گی

امجد صابری نے صوفیانہ کلام کو منفرد انداز سے گا کر ملک کا نام روشن کیا۔کئی غیر مسلم ان سے صوفیانہ کلام سن کر مشرف بہ اسلام بھی ہوئے

پیر 10 جون 2024 11:42

عالمی شہرت یافتہ پاکستانی قوال امجد صابری کی آ ٹھویں برسی 22جون کو ..
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2024ء) عالمی شہرت یافتہ پاکستانی قوال امجد صابری کی آ ٹھویں برسی 22جون کو منائی جائے گی مرحوم کی برسی پر منعقدہ مختلف تقریبات میں انہیں خراج عقید ت پیش کرنے کے علاوہ الیکٹرانک میڈیا پر خصوصی پروگرامات نشر اور پرنٹ میڈیا میں بھی خاص مضامین شائع کیے جائیں گے۔امجد صابری 23دسمبر1976کو کراچی میں پیدا ہوئے۔

ان کا تعلق قوالی کے منفرد گھرانے سے تھا۔ان کے والد غلام فرید صابری اور چچا مقبول فرید صابری نے قوالی کی دنیا میں منفرد شناخت قائم کی۔انہوں نے اپنے والد اور چچا کی مشہور قوالیاں بھر دو جھولی میری،کوئی اپنا نہیں غم کے مارے ہیں ہم، آئے ہیں تیرے در پہ،ملتا ہے کیا نماز میں سجدے میں جا کے دیکھ،یا محمد نور مجسم،یا صاحب الجمال و یا سید البشر،طیبہ کے جانے والے،آفتاب رسالت مدینے میں ہے،صابر پیا ذرا کھولو کوًڑِیااور اے خُدا اِلتجا ہے یہ میری‘ کو نہایت دلکش اور منفرد انداز سے گایا۔

(جاری ہے)

امجد صابری نے اپنے آخری ٹی وی پروگرام میں شیڈول سے ہٹ کر ’’اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا،جب وقتِ نزع آئے دِیدار عطا کرنا‘‘سنا کر سب کو رُلا دیا اور خود بھی روئے۔انہوں نے صوفیانہ کلام کو منفرد انداز سے گا کر ملک کا نام روشن کیا۔کئی غیر مسلم ان سے صوفیانہ کلام سن کر مشرف بہ اسلام بھی ہوئے۔امجد صابری 22 جون 2016ء کو ایک ٹی وی پروگرام کیلئے جا رہے تھے کہ مسلح افراد کے قاتلانہ حملے کے باعث وہ شدید زخمی ہو گئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میںدم توڑ گئے۔