لاہورہائیکورٹ، سابق اہلیہ سے زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست، سیکرٹری داخلہ پنجاب کو نوٹس جاری

جمعرات 27 جون 2024 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے ہوم سیکرٹری پنجاب نورالامین مینگل کیخلاف سابق اہلیہ کیساتھ جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر ایس ایچ او جنوبی چھائونی اور ہوم سیکرٹری پنجاب نورالامین مینگل کو نوٹس جاری کر دیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جسٹس فاروق حیدر نے عنبرین سردار کی اندراج مقدمہ کی آئینی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ نے ایس ایچ او جنوبی چھائونی اور ہوم سیکرٹری پنجاب نورالامین مینگل کو 5 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دیاعنبرین سردار کی طرف سے میاں دائود ایڈووکیٹ پیش ہوئی. وکیل درخواست گزار کا موقف تھا کہ عنبرین سردار نے اپنے سابقہ شوہر نورالامین مینگل کیخلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی، سابقہ شوہر کا طلاق دینے بعد اسے خفیہ رکھ کر جسمانی تعلقات قائم کرنا ریپ کی تعریف میں آتا ہے، درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے عنبرین سردار کی درخواست پر مقدمہ درج نہیں کیا جس کے خلاف جسٹس آف پیس کے پاس درخواست دائر کی،پولیس اور جسٹس آف پیس نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دینے سے انکار کر دیا،پولیس اور جسٹس آف پیس نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کی، پولیس کا ایف آئی آر سے پہلے وقوعہ نہ ہونے کی رائے دینا اور جسٹس آف پیس کا اس رائے سے اتفاق کرنا غیرقانونی ہے، پولیس کی رائے اور جسٹس آف پیس کا حکم سپریم کورٹ کے محمد بشیر کیس، یونس عباس کیس اور رحمان ملک کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، وکیل درخواستگزار کی استدعا تھی کہ لاہور ہائیکورٹ جسٹس آف پیس کا حکم کالعدم کرکے ہوم سیکرٹری کیخلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔