کپواڑہ میں قابض حکام کی بے حسی کی وجہ سے لوگوں کوشدیدمشکلات کا سامنا

بدھ 10 جولائی 2024 16:16

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں ضلع کپواڑہ کی تحصیل ہندواڑہ کے ایک گائوں ریشواری کے تقریباً 5 ہزار رہائشی بنیادی ضروریات کے حوالے سے قابض حکام کی بے حسی کے باعث شدیدمشکلات سے دوچار ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریشواری کے رہائشی ماور ندی پر پل نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے کئی جانیں ضائع اور متعددمویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

ریشواری، ہندواڑہ قصبے سے 9 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور5 ہزارافراد پر مشتمل علاقے کی آبادی ایک عارضی پل پر انحصار کرتی ہے جو اپریل سے جولائی کے دوران انتہائی خطرناک ہو جاتا ہے جب گلیشر پگھلتا ہے۔ علاقے کے لوگ ماضی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعات کاحوالہ دیتے ہیں جن میں بشیر احمد نے اپنے بیٹے کو کھو دیا اور حال ہی میں ایک 7سالہ لڑکی ندی میں بہہ گئی جس کی نعش ابھی تک برآمد نہیں ہوئی۔ علاقے کے لوگ کئی دہائیوں سے پل کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن قابض حکام کوئی توجہ نہیں دے رہے۔ قابض حکام اوربھارت کے سیاسی رہنما جموں وکشمیر میں ترقی کے بلندو بانگ دعوے کرتے تھکتے نہیں لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی بتاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :