جہانیاں، مہنگی بجلی اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے سابق وائس پریذیذنٹ فیڈرل چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف پاکستان حاجی عطاء الرحمٰن

Sarwar Nazir محمد سرور نذیر پیر 22 جولائی 2024 17:39

جہانیاں( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2024ء ) سابق وائس پریذیذنٹ فیڈرل چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف پاکستان حاجی عطاء الرحمٰن نے مزید کہا کہ کیپسٹی چارجز کی مد میں جو بجلی ہم نے استعمال ہی نہیں کی اربوں روپے اس کی قیمت چکا رھے ہیں بجلی کا ریٹ یونٹ 70 روپے تک پہنچ گیا ھے بجلی کی قیمتوں پر ہنگامی بنیادوں پر ریلیف نہ دیا گیا تو تجارتی اور صنعتی مراکز بند ھونے سے ملکی تاریخ میں بدترین معاشی بدحالی اور بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑے گا عوام باہر نکل آئی تو سنبھالنا مشکل ھوجاۓ گا عوام کے اوپر آئی پی پیز کا رینٹ اور ٹیکسوں کا بوجھ اس حد تک بڑھ چکا ھےآئی پی پیز کو ہرسال2 ہزار ارب روپے بند بجلی گھروں کےرینٹ ادا کر رھے ہیں جو عوام تاجروں اور انڈسٹری کے ساتھ بہت بڑا ظلم ھے ان خیالات کا اظہار حاجی عطاء الرحمن سابق وائس پریذیذنٹ فیڈرل چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری آف پاکستان نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ھوۓ کیا انہوں نے کہا کہ جب تک برداشت کر سکتے تھے برداشت کیا اب حالات ہاتھ سے نکل چکے ہیں کہاں سے اخراجات پورے کریں جہاں پر40 آئی پی پیز عوام کا خون نچوڑ رھے ہیں بس ان کی ہڈیاں بھی نچوڑ لی گئ ہیں آئی پی پیز معاہدے معیشت کو کھوکھلا کر چکے ہیں اس لیے پاکستان میں گرتی ایکسپورٹس کو فوری روکنےاور اس میں اضافہ کےلیےحکومت بجلی کی قیمتوں میں اور بنکوں کی شرح سود میں فوری کمی کرے اور آئی پی پیز کے معاہدوں پر فوری نظر ثانی کرتے ھوۓ اس بوجھ کو کم کرے

متعلقہ عنوان :