
پیرس اولمپکس: پناہ گزینوں کی ٹیم جیتے گی پہلا تاریخی میڈل
یو این
منگل 6 اگست 2024
00:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 اگست 2024ء) باکسر سنڈی نامبا نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پیرس اولمپک کھیلوں میں پناہ گزینوں کی ٹیم کی جانب سے پہلے میڈل کا حصول یقینی بنا لیا ہے۔
سنڈی نامبا اولمپک کھیلوں میں پناہ گزینوں کی ٹیم میں جگہ بنانے والی پہلی باکسر ہیں جنہوں ںے 75 کلوگرام کیٹیگری میں کوارٹر فائنل مقابلہ جیت کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
اس کامیابی کے بعد انہوں نے دنیا بھر کے پناہ گزینوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں اور خود پر یقین قائم رکھیں کیونکہ وہ سب کچھ حاصل کرنے کی صلاحٰت رکھتے ہیں۔
سنڈی نامبا کو بچپن میں اپنے والدین کے ساتھ افریقی ملک کیمرون سے برطانیہ میں نقل مکانی کرنا پڑی تھی جہاں انہیں انگریزی زبان نہیں آتی تھی اور انہوں نے ہراسانی کا سامنا بھی کیا۔
(جاری ہے)
ان کا اگلا مقابلہ جمعرات کو پانامہ کی کھلاڑی ایتھینا بائلون سے ہوگا جس میں فتح پانے والی باکسر فائنل کھیل کر سونے یا چاندی کا تمغہ جیتے گی۔
امید کا پیغام
سنڈی نامبا کی والدہ، خالہ اور ان کے بعض بہن بھائی پیرس میں رہتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا اولمپک کا خواب اور بھی خاص ہو گیا ہے۔
کوارٹر فائنل جیتنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ اولمپک میڈل حاصل کرنے والی پہلی پناہ گزین کھلاڑی ہونا ان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے اور انہیں امید ہے کہ وہ آئندہ مقابلے میں مزید بڑے میڈل کی حق دار ہو جائیں گی۔پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرینڈی نے سنڈی نامبا کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر کے پناہ گزینوں اور ان کے لیے کام کرنے والوں سمیت سبھی کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
سب سے بڑی ٹیم
نامبا پیرس اولمپک میں حصہ لینے والی پناہ گزینوں کی 37 رکنی ٹیم کا حصہ ہیں۔ یہ ان کھیلوں کی تاریخ میں اب تک پناہ گزین کھلاڑیوں کا سب سے بڑا دستہ ہے۔ انہوں نے المپکس کی افتتاحی تقریب میں پناہ گزینوں کی ٹیم کا پرچم بھی اٹھایا تھا۔
پناہ گزینوں کی ٹیم نے سب سے پہلے 2016 کے ریو اولمپکس میں شرکت کی تھی جس میں 16 کھلاڑی شامل تھے۔
اس کے بعد 2020 میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں پناہ گزینوں کا 29 رکنی دستہ شریک ہوا تھا۔اکیلا پن، ہراسانی اور کامیابی
سنڈی نامبا کہتی ہیں کہ جب وہ برطانیہ آئیں تو انہیں سکول میں ہراسانی اور اکیلے پن کا سامنا ہوا۔ تاہم جلد ہی انہیں باکسنگ سیکھنے کا موقع ملا اور کھیل کی بدولت وہ بہت سے مسائل سے نکل آئیں۔ ابتدا میں انہیں کھیلنے کے لیے ساتھی لڑکیاں نہیں ملتی تھیں اور اسی وجہ سے انہیں لڑکوں کے ساتھ کھیلنا پڑا۔
لیکن جلد ہی اپنی مہارت کی بدولت وہ مقابلے جیتنے لگیں اور 2019 میں قومی چیمپئن شپ میں بھی فتح پائی۔انہوں نے اولمپک رفیوجی فاؤنڈیشن کے پناہ گزین کھلاڑیوں کے لیے وظائف کے پروگرام کے ذریعے پیرس اولمپکس کے لیے تربیت حاصل کی تھی۔ اس پروگرام کے لیے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے مالی وسائل مہیا کیے ہیں۔
قابل فخر لمحہ
اولمپک رفیوجی فاؤنڈیشن کے سربراہ جوجو فیرس نے کہا ہےکہ نامبا کی جیت ایک طاقتور پیغام ہے۔
انہوں نے یاد دلایا ہےکہ پناہ گزین کیا کچھ کر سکتے ہیں اور اگر انہیں مواقع میسر آئیں تو وہ ناصرف خود ترقی پاتے ہیں بلکہ دنیا بھر میں اپنے میزبان ممالک کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ سنڈی، پناہ گزینوں کی اولمپک ٹیم اور دنیا بھر میں پھیلے 12 کروڑ ایسے لوگوں کے لیے بہت بڑا لمحہ ہے جنہیں اپنا گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ڈپٹی اٹارنی جنرل کی اہلیہ کا موٹرسائیکل سوار خاتون پر تشدد، ویڈیو وائرل، وزیراعظم کا نوٹس، سلمان خورشید کو عہدے سے ہٹا دیا
-
نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی
-
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی پہلے بھی عوام کو دھوکہ دیتی رہیں آج پھرایک ہیں
-
اگرمذاکرات کیلئے قانونی کاروائی روکنا پی ٹی آئی کی شرط ہے تو پیش کریں
-
امریکا میں ویزا کریک ڈاؤن، پاکستانی طلبہ اور دیگر افراد غیر یقینی صورتحال کا شکار
-
میرا بھائی جیل میں، میرے بیٹے جیل میں، میرا بھانجا جیل میں ہے
-
ایران پر امریکی بمباری کا تخمینہ، امریکی جنرل برطرف
-
سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے بعد سولر سسٹم نصب کرے گی
-
سوڈان خانہ جنگی: متحارب ملیشیاؤں میں تصادم، 83 شہری ہلاک
-
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی کے لوگوں پر تباہ کن اثرات، اوچا
-
میانمار: روہنگیاؤں پر تشدد کرنے والوں کے محاسبے کا مطالبہ
-
کورکمانڈر کے یونیفارم کی توہین کرنے والے اب مظلومیت اور چار دیواری کا کارڈ کھیل رہے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.