لبنانی بڑی تعداد میں بیروت ہوائی اڈے پر پہنچ گئے

بعض لوگوں کو ملک چھوڑنے کی جلدی جبکہ دیگر معمولاتِ زندگی میں مصروف

منگل 6 اگست 2024 14:59

لبنانی بڑی تعداد میں بیروت ہوائی اڈے پر پہنچ گئے
بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2024ء) ملک چھوڑنے کی کوشش کرنے والے لوگ بڑی تعداد میں لبنان کے بیروت ہوائی اڈے پر امڈ آئے۔انہیں یہ خدشہ لاحق تھا کہ ایک بڑے پیمانے پر تنازعہ قریب آ رہا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حزب اللہ کمانڈر فواد شکر اور حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سے خطے میں کشیدگی عروج پر ہے۔

ہوائی اڈے پر روانگی کے ہال میں لبنانی نژاد خاندان جو گرمیوں میں اپنے آبائی وطن آئے ہوئے تھے، اپنی روانگی کی پروازوں پر سوار ہونے کے لیے قطار میں کھڑے تھے اور توقع سے پہلے واپس روانہ ہونے پر اداس تھے۔فرانس، برطانیہ، اٹلی، ترکی اور دیگر ممالک نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی تاکید کی ہے جب تک کمرشل پروازیں دستیاب ہوں۔

(جاری ہے)

یہ بہت افسوسناک بات ہے، اوہ خدا! صورتِ حال واقعی افسوسناک ہے۔

ہم ایک بحران سے نکلتے ہیں تو دوسرا بحران شروع ہو جاتا ہے۔اٹلی میں رہنے والی ایک لبنانی شہری شیرین ملاح نے کہا جو اپنی والدہ سے ملنے لبنان آئی تھیں اور جلدی گھر جا رہی تھیں۔امریکہ نے لبنان چھوڑنے کے خواہشمند اپنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ کوئی بھی دستیاب ٹکٹ بک کروا لیں جبکہ اقوامِ متحدہ نے اپنے سٹاف کے خاندانوں سے لبنان چھوڑ دینے کو کہا ہے۔

اس کے علاوہ سویڈن کے سفارت خانے نے اپنا سٹاف عارضی طور پر قبرص منتقل کر دیا ہے۔لیکن لبنان میں کچھ دیگر لوگ زیادہ پرسکون نظر آئے۔ اسرائیل کی سرحد سے تقریبا 20 کلومیٹر (12 میل) کے فاصلے پر لبنان کے بندرگاہی شہر صور کی ریتلی ساحلی پٹی کے ساتھ بچے پانی کے چھینٹے اڑا رہے تھے جبکہ مزید جنوب میں ہونے والی اسرائیلی گولہ باری سے اٹھنے والے سیاہ دھوئیں کے بادلوں کے مرغولے ان کے عقب میں پہاڑیوں سے نظر آ رہے تھے۔