حکومت نے ایڈہاک ، کنٹیجنٹ ، کنٹریکٹ عارضی ملازمین کو فارغ کیا تو بے گناہ لوگوں کی بددُعا سے نہ بچ سکیں گے،پی ٹی آئی

بدھ 4 ستمبر 2024 21:43

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 ستمبر2024ء) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ، اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد نے حکومت آزادکشمیرکے ذمہ داران جن میں تمام سٹیک ہولڈرز شامل ہیں کو خبردار کیاہے کہ اگر حکومت نے ایڈہاک ، کنٹیجنٹ ، کنٹریکٹ عارضی ملازمین کو فارغ کیا تو ان بے گناہ لوگوںں کی بددُعا سے نہ بچ سکیں گے،ان مظلوم بے وسیلہ ملازمین کی آہیں، بددعائیں ان حکمرانوں کو لے ڈوبیں گی، اس لئے ان حکمرانوں کو خداخوفی کرنی چاہیے، لوگوں کے منہ سے روزی روٹی نہ چھینیں، پہلے ہی ان ملازمین کو جون 2024 کے بعد سے تنخواہیں دینی نہ کر دی گئیں، یہ ایڈہاک ملازمین عدالت العالیہ میں بھی انصاف کی خاطر مجبور ہو گئے ہیں جہاں فائنل بحث ہو کر فیصلہ محفوظ ہو چکا ہے ، حکومت عدالت العالیہ کا فیصلہ آنے سے قبل قبل ہی ان ملازمین کو فارغ کر کے ان کی رٹ پٹیشن کو عدالت العالیہ میں غیر موثر کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ ان حکمرانوں کو اپنے عوام کی اذیت دکھ تکلیف پریشانی دیکر شائد سکون ملتا ہے کہ ان کے گزشتہ پندرہ ماہ میں عوام سمیت جملہ ملازمین چاہے چھوٹا ہے یا بڑا سب کو پریشانوں ، تکالیف کے ایک مسلسل عمل سے گزرنا پڑ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں کابینہ کمیٹی نے ان ملازمین کو پانچ سال سروس رول 40 سال عمر کے فارمولہ کے مطابق رپورٹ دی تھی جو بعد ازاں حکومت تبدیلی کے بعد آج بھی سروسز میں موجود ہو گی آج اگر یہ ملازمین جو 20/25 سال سروس کے حامل ہیں کو فارغ کر دیئے جائیں تو ان کے خاندان بیوی بچوں کا کیا مستقبل ہو گا، یہی وجہ ہے کہ اب آزادکشمیر کا نوجوان بھی اپنا سب کچھ فروخت کرکے بیرون ملک یورپ ، آسٹریلیا ، امریکہ جا رہا ہے کہ اس طرح کے حالات میں وہ کیسے اور کب تک مقابلہ کرے گا۔

خواجہ فاروق احمد نے صدر آزادکشمیر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا کردار اس حوالے سے ادا کریں ، حکومت کو ان ملازمین کو فارغ کرنے سے روکیں ، یہ ملازمین اب کس کے پاس جائیں پھر ایک ہی راہ رہ جاتی ہے کہ نوکریوں سے نکل کر یہ تو ویسے بھی جیتے جی مر جائیں گے پھر کسی نہ کسی کے ہتھے تو یہ لگیں گے ، سڑکوں پر آئیں گے اس ردعمل میں یہ حکمران کیسے روکیں گے ، ڈریں اس وقت سے جب یہ بے روزگار کیے جانے والے ہزاروں ملازمین اپنے بیوی بچوں کے ساتھ سڑکوں پر ہوں گے ، ان کے ہاتھ حکمرانوں کے گریبان پرہوں گے ، اس لئے ان حکمرانوں کے حق میں بہتر ہے کہ وہ یہ ظلم نہ کریں لوگوں کو بے روزگار نہ کریں ، آپ نے پندرہ ماہ میں کوئی کارخانے قائم نہیں کیے یہ لوگ سرکاری نوکری سے نکل کر ان کارخانوں میں ملازمت اختیار کر لیں ، آزادکشمیر میں سرکاری نوکری ہی ایک ذریعہ ہے جس سے لوگوں کا چولہا چلتا ہے ، اس چولہے کو بجھا کر ان لوگوں کی بددعا اور آہ سے ڈریں۔