علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

99 بھرتیاں اور گریڈ19 کی6 اسسٹنٹ پروفیسرز کی بھرتیاں غیر قانونی،آڈٹ رپورٹ

ہفتہ 7 ستمبر 2024 19:54

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 ستمبر2024ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، اوپن یونیورسٹی میں 99 بھرتیاں غیر قانونی طور پر کی گئیں،بھرتیاں صوبائی اور علاقائی کوٹہ نظر انداز کرتے ہوئے کی گئیں، آڈٹ رپورٹ کے مطابق یہ بھرتیاں 2022-23 میں مستقل اور کنٹریکٹ بنیادوں پر کی گئیں،99 افسران و اہلکاروں کی تقرریاں بغیر مشاہدہ کے کی گئیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کے مطابق بھرتیوں کیلئے اشتہار جاری کرنا ضروری تھا،خالی اسامیاں صوبائی و علاقائی کوٹہ کے تحت پر کی جانی تھیں، آڈٹ رپورٹ کے مطابق بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ پر مبنی میرٹ لسٹ آڈیٹر کو نہیں دکھائی گئی، درخواست دہندگان کے امتحانی پرچے بھی آڈٹ کیلئے نہیں دکھائے گئے،اسکروٹنی ٹیسٹ لینے سے پہلے جانچ کا بنیادی معیار نہیں دیکھا گیا،آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے مطابق بھرتیاں سلیکشن بورڈ کی سفارش پر نہیں کی گئیں،مقررہ کوٹہ پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے تقرریاں غیر قانونی ہیں، آڈٹ رپورٹ کے مطابق گریڈ 19 کے 6 اسسٹنٹ پروفیسرز کی بھرتیاں غیر قانونی ہیں،گریڈ 18 کی 3 ، گریڈ 17 کی 10 بھرتیاں غیر قانونی طور پر ہوئیں،گریڈ 16 کی 4، گریڈ 15 کی 8 بھرتیاں غیر قانونی طور پر ہوئیں، گریڈ 14 کی 7، گریڈ 13 کی ایک، گریڈ 11 کی 14 غیر قانونی بھرتیاں ہوئیں ،گریڈ 9 پر ہونے والی 19 بھرتیاں بھی غیر قانونی ہیں،انتظامیہ نے رپورٹ کو حتمی شکل دینے تک کوئی جواب نہیں دیا۔

متعلقہ عنوان :