افغانستان میں ہزارہ کمیونٹی ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر

ٓطالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد ہزارہ برادری کے ساتھ بیہمانہ سلوک انتہا کو پہنچ چکا

جمعہ 13 ستمبر 2024 17:50

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 ستمبر2024ء) افغانستان میں ہزارہ کمیونٹی ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر،طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد ہزارہ برادری کے ساتھ بیہمانہ سلوک انتہا کو پہنچ چکا ہے ،افغان طالبان کے ہاتھوں ہزارہ کمیونٹی کے افراد کے استحصال اور قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے،گزشتہ روز افغانستان میں ہزارہ زائرین پر فائرنگ سے 14 افراد ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوئے،افغانستان کے علاقے دائی کنڈی اور غور صوبوں کے درمیان مشترکہ سرحد پر واقع قریودال پاس پر دہشتگردوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں زائرین کے مجمے کو نشانہ بنا کر اندھا دھند فائرنگ کی ،افغان میڈیا کے مطابق ہزارہ برادری کے افراد عراق سے آنے والے زائرین کے استقبال کیلئے جمع تھے جب حملہ آوروں نے انہیں نشانہ بنایا،ہزارہ برادری کے مظلوم افراد دائی کنڈی کے سنگ تخت اور بندر ضلع کے رہائشی تھے، اسلامی ریاست خراسان (آئی ایس کے پی) داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کربلا سے واپسی پر افغان زائرین کو نشانہ بنایا،طالبان کی سرپرستی میں افغان سرزمین پر پنپنے والی دہشتگرد تنظیمیں اقلیتی برادریوں پر حملوں میں ملوث ہے۔