امریکہ نے چھ ہزار طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے

منگل 19 اگست 2025 13:53

امریکہ نے چھ  ہزار طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کہا ہےکہ چھ ہزار سے زائد غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اقدام کی وجوہات مقررہ وقت سے زائد قیام اور قانون شکنی قرار دی گئی ہیں جبکہ ایک مختصر تعداد ان لوگوں کی بھی ہے جو دہشت گردی کو سپورٹ کرتے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کے امیگریشن سے جڑے معاملات پر کریک ڈاؤن کے ایک ضمنی حصے کے طور پر سامنے آیا ہے اور سٹوڈنٹ ویزوں کے بارے میں بھی سخت رویہ اپنایا گیا ہے،سوشل میڈیا پر طلبہ کی چیکنگ سخت کرنے کے ساتھ ساتھ سکریننگ کا دائرہ کار بھی بڑھایا گیا ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے رواں سال بیرون ملک امریکی سفارت کاروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ ایسے لوگوں کی درخواستوں کے بارے میں ہوشیار رہیں جن کو امریکا مخالف کے طور پر دیکھا جاتا ہے یا وہ سیاسی ایکٹیویزم سے منسلک رہے ہوں۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق چار ہزار کے قریب ویزے قانون شکنی پر منسوخ کیے گئے جن میں سے زیادہ تر نشے میں گاڑی چلانے، حملہ کرنے یا چوری جیسے دیگر جرائم میں ملوث تھے۔حکام نے خارجہ امور کے مینول کے تحت ویزے کے لیے نااہل قرار دینے کے نکتے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی کی حمایت کی وجہ سے 200 سے 300 ویزے منسوخ کیے گئے۔ان کے مطابق یہ نکتہ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور دہشت گرد تنظیموں سے روابط رکھنے سے متعلق ہے۔

حکام نے یہ نہیں بتایا کہ جن طلبہ کے ویزے منسوخ کیے گئے ہیں وہ کن گروپوں کی حمایت کر رہے تھے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ انہوں نے سینکڑوں یا پھر ہزاروں لوگوں کے ویزے منسوخ کیے جن میں طلبہ کے ویزے بھی شامل ہیں کیونکہ وہ ایسی سرگرمیوں میں شامل تھے جو امریکا کی خارجہ پالیسی کے خلاف تھیں۔اسی طرح ٹرمپ انتظامیہ کے حکام کا یہ بھی کہنا ہے سٹوڈنٹ ویزا اور گرین کارڈ رکھنے والے افراد بھی فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل پر تنقید کی صورت میں ڈی پورٹ کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ امریکا کی خارجہ پالیسی کے خلاف ہے۔ترکیہ سے تعلق رکھنے والی ٹفٹس یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو چھ ہفتے سے زائد تک امیگریشن سینٹر میں حراست میں رکھا گیا کیونکہ انہوں نے ایک مضمون میں غزہ جنگ پر سکولوں کے ردعمل پر تنقید کی تھی اور ان کو وفاقی جج کی جانب سے ضمانت دیے جانے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کے مخالفین نے ایسے اقدامات کو آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔\932