Live Updates

مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کے مسودے کا پہلا راﺅنڈ جیت لیا ہے، شیخ رشید

مفتی محمود مرحوم نے بھی ذولفقار علی بھٹو کو شکست دی تھی،مولانا فضل الرحمان نے سب کو گھر کا راستہ دکھایا ہے، کسی کے پاس آئینی مسودے کی کاپی نہیں ہے،سربراہ عوامی مسلم لیگ کا بیان

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 16 ستمبر 2024 11:03

مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کے مسودے کا پہلا راﺅنڈ جیت لیا ہے، ..
راولپنڈی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16ستمبر 2024 ) سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کے مسودے کا پہلا راﺅنڈ جیت لیا ہے، مفتی محمود مرحوم نے بھی ذولفقار علی بھٹو کو شکست دی تھی،مولانا فضل الرحمان نے سب کو گھر کا راستہ دکھایا ہے،اپنے ایک بیان میں سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ کسی کے پاس آئینی مسودے کی کاپی نہیں ہے۔

جمہوریت پر جب بھی شب خون مارا گیا رات کے اوقات میں مارا گیا۔ 30 ستمبر تک جمہوریت کی سیاست کا اتار چڑھاو فیصلہ کن ہو جائے گا۔ووٹ کو عزت دینے والوں نے ووٹ کو ٹکے ٹوکری بنا دیا ہے۔ ووٹ کا جمعہ بازار بنا ہوا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی مجوزہ آئینی ترامیم ایوان میں پیش نہیں ہوسکیں تھیںجس کے بعد قومی اسمبلی، سینیٹ اور وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر پارلیمانی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے تھے۔ اپوزیشن اور حکومتی جماعتوں نے آئینی عدالت کی مشروط حمایت کی تھی۔ پی ٹی آئی، جے یو آئی اور حکومتی اتحادکی جماعتیں آئینی عدالت پرمشروط رضامند ہو گئے تھے۔اجلاس میں بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر حکومت کا ساتھ نہیں دے سکتے۔

بتایاگیا تھا کہ مجوزہ آئینی پیکج کے مطابق حکومت سپریم کورٹ کے پانچ سینر ججوں میں سے چیف جسٹس لگائے گی، چیف جسٹس آف پاکستان کا انتخاب پانچ سینیئر ججوں کے پینل میں سے ہوگا۔مجوزہ آئینی ترمیم کے تحت آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت قائم کی جائے گی۔ آئینی عدالت کے چیف جسٹس اور چار ججوں کی تقرری جوڈیشل کمیشن اورپارلیمانی کمیٹی کرے گی جبکہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججوں کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک کیا جائے گا۔

آئین کے آرٹیکل 63 اے میں بھی ترمیم کی جائے گی۔ منحرف ارکان کے ووٹ کی شق بھی مجوزہ ترامیم کا حصہ ہے۔اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل ہے۔ بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں 65 سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز ہے۔
Live بلوچستان سے متعلق تازہ ترین معلومات