موسمیاتی تبدیلی: اوزون تہہ مکمل بحالی کے راستے پر گامزن

یو این منگل 17 ستمبر 2024 17:45

موسمیاتی تبدیلی: اوزون تہہ مکمل بحالی کے راستے پر گامزن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 ستمبر 2024ء) عالمی ادارہ موسمیات (ڈبلیو ایم او) نے بتایا ہے کہ کرہ ارض کے گرد اوزون گیس کی تہہ طویل مدتی بحالی کی جانب درست سمت میں گامزن ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مزید حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔

'ڈبلیو ایم او' کے جاری کردہ سالانہ 'اوزون اور یو وی بلیٹن' میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر موجودہ پالیسیاں برقرار رہیں تو 2066 تک قطب جنوبی کے اوپر اوزون گیس کی تہہ کو 1980 کی حالت میں کامیابی سے بحال کیا جا سکتا ہے جہاں اس کی تہہ میں بہت بڑا شگاف ہے۔

Tweet URL

یہ بلیٹن اوزون کے عالمی دن کے موقع پر جاری کیا گیا ہے جو اوزون گیس کی تہہ کو بحال کرنے سے متعلق مانٹریال معاہدے پر عملدرآمد اور بعدازاں اس میں ہونے والی کیگالی ترمیم کی مناسبت سے منایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس ترمیم کا مقصد ایسے کیمیائی مادوں کو فضائی کرے میں شامل ہونے سے روکنا ہے جو اوزون کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ کیگالی ترمیم موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کی کوششوں میں کو آگے بڑھانے میں مدد دے سکتی ہے کیونکہ اس میں کرہ ارض کے ماحول کو گرم کرنے والی ہائیڈرو فلورو کاربن (ایچ ایف سی) گیسوں کا بتدریج خاتمہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات کی اب پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے کیونکہ درجہ حرارت میں اضافے کے سابقہ ریکارڈ متواتر ٹوٹ رہے ہیں۔

اوزون تہہ کی بحالی

'ڈبلیو ایم او' نے بتایا ہے کہ اوزون کی بحالی کے لیے موجودہ پالیسیاں جاری رہنے کی صورت میں 2045 تک قطب شمالی اور 2040 تک باقی دنیا کے اوپر بھی اوزون کی تہہ مکمل بحال ہو جائے گی۔

اوزون گیس اور شمسی یو وی تابکاری پر ادارے کے سائنسی مشاورتی گروپ کے سربراہ میٹ ٹلی نے کہا ہے کہ 'ڈبلیو ایم او' کا عالمی ماحولیاتی نگرانی کا پروگرام (جی اے ڈبلیو) اس معاملے میں نگرانی، تجزیے، نمونہ کاری، معلومات کے انتظام اور صلاحیتوں میں اضافے کے لیے متواتر کام کر رہا ہے۔

اوزون، اسے نقصان پہنچانے والے مادوں اور بالائے بنفشی (الٹرا وائلٹ) تابکاری کی نگرانی معیاری، پرعزم طور سے اور آئندہ دہائیوں میں اوزون کی تہہ میں ہونے والی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہونی چاہیے۔ اوزون کی متوقع بحالی پر بہت سے عوامل اثرانداز ہوں گے جن کا پوری طرح انداز لگانا اور انہیں سمجھنا ضروری ہے۔

کرہ فضائی میں تبدیلیاں

'ڈبلیو ایم او' کے بلیٹن میں ایسی حکمت عملی کے بارے میں تفصیلاً بتایا گیا ہے جس کے ذریعے انسانی صحت اور ماحول کو بالائے بنفشی تابکاری سے تحفظ دیا جا سکتا ہے۔

علاوہ ازیں اس میں گزشتہ برس قطب جنوبی کے اوپر اوزون کی تہہ پر بدلتے موسمی حالات اور آتش فشاں پھٹنے کے اثرات کا تذکرہ بھی موجود ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ کرہ ہوائی میں کلورین اور برومین کی مقدار میں کمی آ رہی ہے جو اوزون کی تہہ کو ہلکا اور ختم کرنے والے بڑے عناصر میں شمار ہوتے ہیں۔ بلیٹن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کیسے فضائی کرے میں رونما ہونے والی تبدیلیاں وقت کے ساتھ اوزون کے شگاف کو پھیلانے کا سبب بنتی ہیں۔

'ڈبلیو ایم او' کا کہنا ہے کہ سائنس دانوں کو اس حوالے سے تاحال کئی سوالوں کے جواب درکار ہیں اور کسی طرح کی غیرمتوقع تبدیلیوں کی وضاحت کے لیے اوزون کی بنظر غائر نگرانی جاری رہے گی۔