
میانمار: فوجی بغاوت کے بعد اب تک 5,000 سے زیادہ افراد ہلاک
یو این
بدھ 18 ستمبر 2024
01:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2024ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بتایا ہے کہ میانمار میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور نظم و نسق کا بحران جاری ہے جہاں فوجی بغاوت کے بعد اب تک 5,350 شہری ہلاک اور 33 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔
'او ایچ سی ایچ آر' کی جانب سے میانمار میں انسانی حقوق کی صورتحال پر جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں انسانی بحران شدید ہو گیا ہے اور نصف سے زیادہ آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جس کی بڑی وجہ ملکی افواج کی جانب سے لوگوں پر کیا جانے والا تشدد ہے۔
فوج
کے برسراقتدار آنے کے بعد ملک میں 27,400 لوگوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور رواں سال فروری میں فوجی خدمت لازمی قرار دیے جانے کے قانون پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔(جاری ہے)
زیر حراست اموات
رپورٹ کے مطابق، مصدقہ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک میں فوجی بغاوت کے بعد کم از کم از کم 1,853 افراد حراستی مراکز میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں 88 بچے اور 125 خواتین بھی شامل ہیں۔
'او ایچ سی ایچ آر' کی ترجمان لز تھروسیل کا کہنا ہے کہ ان میں بہت سے لوگوں کی موت پرتشدد تفتیش، دوران قید بدسلوکی یا صحت کی مناسب سہولیات تک رسائی روکے جانے کے باعث ہوئی۔
تباہی اور محرومی
ادارے کی ترجمان لز تھروسیل نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ رپورٹ میں تشدد اور محرومی کے لوگوں کی ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات اور معاشی و سماجی حقوق کی خراب ہوتی صورتحال کا تذکرہ بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد فوج میں بھرتی اور جنگ سے بچنے کے لیے بیرون ملک ہجرت کر رہی ہے جس کے ملکی مستقبل پر دور رس منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
قیدیوں پر بدترین تشدد
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میانمار میں دوران حراست تشدد یا بدسلوکی عام ہے۔
میانمار
میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے والی اقوام متحدہ کی ٹیم کے سربراہ جیمز روڈیور نے ایسے چند طریقوں کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قیدیوں کی کوٹھڑیوں میں سانپ یا خطرناک حشرات چھوڑے جاتے ہیں جس کا مقصد انہیں دہشت زدہ کرنا ہوتا ہے۔ قیدیوں کو لوہے کی سلاخوں، بانس کے ڈنڈوں، رائفلوں کے دستوں، چمڑے کے کوڑوں، بجلی کی تاروں اور موٹرسائیکل کے چین جیسی چیزوں سے مارا پیٹا جاتا ہے۔قید خانوں میں زیرحراست لوگوں کا دم گھونٹنے، بناوٹی سزائے موت دینے، انہیں بجلی کے جھٹکے لگانے اور ٹیزر، لائٹر، سگریٹ اور ابلتے پانی سے جلانے کے واقعات بھی عام ہیں۔
محاسبے کا مطالبہ
'او ایچ سی ایچ آر' نے میانمار میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والوں کے محاسبے کا مطالبہ کیا ہے۔
لز تھروسیل نے بتایا ہے کہ اس رپورٹ کی روشنی میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ میانمار کی موجودہ صورتحال پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے رجوع کرے۔
انہوں نے میانمار کے فوجی حکمرانوں سے ملک میں تشدد کا خاتمہ کرنے اور ناجائز طور پر قید تمام لوگوں کی فوری اور غیرمشروط واپسی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
مزید اہم خبریں
-
مفتی منیب کو قانون کی الف ب کا بھی نہیں پتہ
-
قطر پر اسرائیلی حملہ پاکستان ‘سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کا باعث بنا؟
-
چین کا علاقائی خود مختاری پر زور اور عالمی امن کے لیے انتباہ
-
نااہل قیادت کی وجہ سے پیدا ہونیوالا ہر بچہ 2 لاکھ 80 ہزار کا مقروض ہے
-
پاکستانی سعودی دفاعی معاہدہ: کس کا کردار کیا؟
-
پنجاب حکومت صوبائیت کا کارڈ کھیلنے کی بجائے تباہ حال صوبے کی عوام پر دھیان دے
-
اب سستی گیس کسی کو نہیں ملے گی
-
سینیٹر شیری رحمان نے یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کو افسوسناک اور ظالمانہ قراردے دیا
-
فینٹینیل کی سمگلنگ کے الزام میں انڈین کمپنی کے عہدے داروں اور اہلخانہ کے امریکی ویزے منسوخ
-
لاہورپولیس کی بجلی چوروں کیخلاف بڑی کاروائی، 565 ملزمان گرفتار کرلئے گئے
-
اسرائیل کوامریکہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، مسلم حکمران بےحسی کی چادر اوڑھے ہوئے ہیں
-
کامن ویلتھ رپورٹ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.