سپریم کورٹ بار کا آزادکشمیر میں پراپرٹی کی خریدوفروخت پر بھاری ٹیکسوں کے نفاذ پر شدید تشویش کا اظہار

منگل 1 اکتوبر 2024 16:39

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2024ء) سپریم کورٹ بار کے حالیہ اجلاس میں آزادکشمیر میں پراپرٹی کی خریدوفروخت پر بھاری ٹیکسوں کے نفاذ پر شدید تشویش کا اظہار کیا اجلاس کی صدارت صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آزاد جموں وکشمیر راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے کی۔ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت سے کئی گناہ ٹیکس آزادکشمیر میں نافذ کئے گئے ہیں کیا آزادکشمیر میں اسلام آباد سے زیادہ امیر لوگ رہ رہے ہیں یا اسلام آباد کے لوگ غریب ہیں جن پر ٹیکس کی شرح کم ہے یا پھر آزادکشمیر میں اسلام آباد یا راولپنڈی سے زیادہ پراپرٹی کی خریدوفروخت کی جاتی ہے زائد اور بلاجواز ٹیکسوں کے نفاذ کی وجہ سے پراپرٹی کی خریدوفروخت کا کام ٹھپ ہے لوگ رجسٹریاں کروانے کے بجائے متبادل طریقہ اختیار کر رہے ہیں جس سے قومی خزانے کو نقصان ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ آزادکشمیر کے تمام سرکاری عہدیداران پنجاب اور وفاق کے برابر مراعات لے رہے ہیں مگر جب عوام کے حقوق کی بات آتی ہے تو انھیں وہ حقوق نہیں دیئے جاتے جو وفاق اور پنجاب کی عوام کو مل رہے ہیں جس میں جائیدار کی خریدوفروخت پر ٹیکسوں کی مثال سب کے سامنے ہے۔بار نے حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملہ کو فوری حل کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں تاکہ عوام کے ساتھ ناانصافی کا سلسلہ ختم ہو۔