دوا ساز کمپنی جی ایس کے کا امریکا میں 80 ہزار صارفین کو دو ارب 20 کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا اعلان

جمعرات 10 اکتوبر 2024 17:54

دوا ساز کمپنی جی ایس کے  کا امریکا میں   80 ہزار صارفین کو دو ارب 20 کروڑ ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2024ء) برطانوی دوا ساز کمپنی جی ایس کے نے سینے میں جلن کی دوا’’زینٹک ‘‘میں کینسر کا باعث بننے والے جزو کی موجودگی پر امریکا میں اپنے 80 ہزار صارفین کو دو ارب 20 کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق گلاکسو سمتھ کلائن( جی ایس کے ) فارماسیوٹیکلز کا کہنا ہے کہ وہ امریکی عدالتوں میں ہزاروں مقدمات کو نمٹانے کے لیے 2.2 ارب ڈالر ادا کرے گی ۔

اس مقصد کے لئے کمپنی نے 10 قانونی فرموں کے ساتھ معاہدے کئے ہیں جو تقریباً 80,000 دعویداروں کی نمائندگی کرتے ہیں اور تمام مقدمات کا 93 فیصد ہیں۔ کمپنی اپنی دوا ’زینٹک‘ میں شامل’رینیٹڈائن ‘ نامی جزوسے کینسر لاحق ہونے کے خطرات کو امریکی حکومت سے چھپایا تھا۔

(جاری ہے)

جی ایس کے نے کسی بھی معاملے میں غلط کام کا اعتراف نہیں کیا۔کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس حوالے سے کوئی ٹھوس اور قابل اعتماد ثبوت نہیں ہے کہ زینٹک کینسر کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔

زینٹک کو پہلی بار 1983 میں امریکا میں فروخت کے لیے منظور کیا گیا تھا۔پانچ سال کے اندر ایک ارب ڈالر سالانہ آمدن کے ساتھ یہ دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی دوا بن گئی ۔ تاہم 2020 میں امریکی ریگولیٹرز نے زینٹک کو اس خدشے کی وجہ سے میڈیکل سٹورز سے ہٹا دیا کہ اس کا ایک اہم جزو رینیٹڈائن ، زینٹک،دوا کے گرمی میں سٹور کئے جانے پر ایک ایسے مادے میں تبدیل ہو سکتا ہے جو کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔اس اقدام کے بعد بڑی تعداد میں امریکی صارفین نے جی ایس کے کے خلاف عدالتوں میں مقدما ت درج کرائے تھے ۔\932