ماحول کے لیے مضر پلاسٹک آلودگی پر فوری قابو پانا ضروری، یو این چیف

یو این جمعرات 31 اکتوبر 2024 00:15

ماحول کے لیے مضر پلاسٹک آلودگی پر فوری قابو پانا ضروری، یو این چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 31 اکتوبر 2024ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی ماحول کو تباہ کر رہی ہے جس پر قابو پانے کے لیے دنیا کو جلد از جلد ایک پرعزم، پراعتماد اور منصفانہ معاہدہ کرنا ہو گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہر سال 460 ملین میٹرک ٹن پلاسٹک پیدا ہوتا ہے جس میں نصف صرف ایک مرتبہ استعمال کر کے پھینک دیا جاتا ہے۔

اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو 2050 تک سمندروں میں پلاسٹک کی مقدار مچھلیوں سے کہیں بڑھ جائے گی۔ آج سمندر سے لے کر انسان کے خون اور دماغ تک پلاسٹک کی آلودگی ہر جگہ سرایت کر چکی ہے۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل نے یہ بات خشکی اور پانی میں پلاسٹک کی آلودگی کے خاتمے سے متعلق بین الاقوامی معاہدے پر کام کرنے والے بین الحکومتی پینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

رواں سال ستمبر میں مستقبل کا معاہدہ طے کرتے وقت رکن ممالک نے عہد کیا تھا کہ اختتام دسمبر تک پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف معاہدے پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔ ان دنوں کولمبیا کے شہر کالی میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ سے متعلق ہونے والی کانفرنس (کاپ 16) میں اس معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔ اس حوالے سے پانچویں اور ممکنہ طور پر آخری مشاورت 25 نومبر تا یکم اکتوبر جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ہو گی۔

دنیا بھر کا مطالبہ

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ 'کاپ 16' میں ممالک کو رواں سال کے آخر تک معاہدے کے نکات مکمل کرنے پر اتفاق کرنا ہو گا۔انہوں نے 2022 میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی کے موقع پر اس معاہدے کی تجویز پیش کرنے والے ممالک پیرو اور روانڈا کو سراہا۔ دونوں ممالک نے اپنی تجویز میں کہا تھا کہ پلاسٹک کی آلودگی میں بڑے پیمانے پر اضافے کے انسان اور کرہ ارض کی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

انتونیو گوتیرش نے پینل کے ارکان سے کہا کہ اس آلودگی کا خاتمہ کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے اور دنیا بھر کے لوگ اس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کالی میں جاری کانفرنس یہ ثابت کرنے کا موقع ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود کثیرفریقی طریقہ کار لوگوں، صحت اور ماحول کو بہت سے فوائد پہنچا سکتا ہے۔

اہم خدمت کا اعتراف

شہروں میں جمع ہونے والے کوڑا کرکٹ کو اکٹھا کرنے اور ٹھکانے لگانے میں کوڑا چننے والوں کا اہم کردار بہت سے ممالک نے تسلیم کیا ہے۔

کوڑا کرکٹ چننے والوں کے عالمی اتحاد کے مطابق دنیا بھر میں دوبارہ قابل استعمال بنایا جانے والا 60 فیصد پلاسٹک یہی کارکن اکٹھا کرتے ہیں۔

اتحاد نے کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے والوں اور پلاسٹک جمع کر کے روزی کمانے والوں کے حالات زندگی میں بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے جن میں بیشتر غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش بھی ان لوگوں کی ضروریات پر توجہ دینے کی بات کر چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی کی قرارداد (یو این ای اے-5/14) میں بھی یہ بات کی گئی ہے اور پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ کرنے میں کوڑا کرکٹ چننے والوں کے اہم کردار کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی بہبود کے اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔