زرعت شعبے میں بہتری لانے کیلئے جامع پالسی کی ضرورت ہے،سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی

پیر 25 نومبر 2024 17:43

اوستہ محمد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2024ء) زرعت شعبے میں بہتری لانے کے لئے جامع پالسی کی ضرورت ہے بلوچستان کے کاشتکاروں کو گندم میں مناسب ریٹ نا مل سکے اب چاول کی پیدوار میں زمینداروں وکاشتکاروں مناسب ریٹ نا ملنے کی وجہ سے زرعت شعبہ متاثر ہونے سے ملکی معیشت کو نقصان کا اندیشہ ہے ان خیالات کا اظہارسابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد خان جمالی کے اعزاز میں حاجی علی محمد میکن کی جانب سے ظہرانہ دیاگیا,ظہرانے کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد خان جمالی نے کہا کہ ضلع اوستہ محمد کو پانچ مرتبہ سیلاب نے تباہ کیا اور زرعی اجناس کی پیداوار میں بڑی حد تک کمی کا سامنا ہی,خریف سیزن سیلاب کی نظر ہوگیا اور ربیع میں اجناس کی مناسب قیمت نہ ملنے سے کاشتکاران اور زمینداران ڈیفالٹ کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت شالی کی فصل کی امدادی قیمت کا تعین کرکے کاشتکاروں کو مالی تحفظ دے تاکہ ان کے اخراجات اور منافع مل سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن حکومتی پالیسیاں زراعت کے بلکل مخالف سمت میں ہیں۔میر جان محمد خان جمالی نے کہا کہ حکومت بلوچستان کاشتکاروں کو انسینٹو دے تاکہ ملک میں زرعی انقلاب آ? اور کسان خوشحال ہو کیونکہ کسان مالی طور پر کولیپس ہوگیا ہے۔ اس موقع پر سابق گروپ چیف نیشنل بینک میر طارق خان جمالی,میر فاروق خان جمالی,میر سیف اللہ خان جمالی,حاجی اللہ رکھیہ میکن,محمد عالم میکن,راشد علی میکن،بخشل خان مستوئی،نوراحمد جمالی،ذوالفقار کھوسہ سمیت دیگر موجود تھے۔