پنجاب آرٹس کونسل راولپنڈی نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی کے اشتراک سے دو روزہ نمائش کا انعقاد

ہفتہ 7 دسمبر 2024 23:03

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2024ء) پنجاب آرٹس کونسل راولپنڈی نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی کے اشتراک سی5ویں سالانہ نیکٹا امن مصوری مقابلہ جات میں موصول شدہ پینٹنگز اور پوسٹر کے نتائج ترتیب دینے کے لیے دو روزہ نمائش راولپنڈی آرٹس گیلری میں منعقد کی گئی۔ مقابلہ جات مئی میں منعقد ہوئے جس میں ملک بھر سے مصوروں نے حصہ لیتے ہوئے اپنی تخلیق شدہ شاہکار نیکٹا میں جمع کروائیں۔

مستند پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے حامل نامور افراد کی بطور منصفین خدمات لی گئیں تاکہ شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس موقع پہ ڈائریکٹر جنرل نیکٹا کمیونیکیشنز اینڈ آؤٹ ریچ صالحہ ذاکر شاہ نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کر کے تخریبی سوچ اور عناصر کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے تاکہ امن کا بول بالا ہو اور مثبت رویوں کی ترویج ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان تخلیق کار کسی صورت بھی ٹیلنٹ میں کسی سے کم نہیں اور اپنی ترقی کی سوچ کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ہر میدان میں اپنی مہارتوں سے دنیائے عالم کو ورطہ حیرت میں ڈالے ہوئے ہیں یہ طرز عمل اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ملک نہ صرف امن کا خواہاں ہے بلکہ محفوظ مستقبل کی جانب گامزن ہے۔ ڈی جی نے مزید کہا کہ امن کے حوالے سے تمام کاوشوں سے نیکٹا نہ صرف عوام الناس کو روشناس کرواتا ہے بلکہ نوجوان نسل کو اپنی تخلیقی مہارتوں کا آزمانے کا موقع فراہم کرتا ہے تاکہ نوجوان انتہا پسندی اور دہشتگردی سے دور رہیں اور پاکستان کے لیے نیک نامی حاصل کریں۔

دریں اثناء ڈائریکٹر پنجاب کونسل آف دی آرٹس راولپنڈی ڈویژن سجاد حسین نے کہا کہ عدم برداشت اور شدت پسندی کے رویوں کا سدباب کرنے کے لیے متبادل بیانیہ فروغ دینے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں مثبت تخلیقی سرگرمیوں کا انعقاد نوجوان نسل کو تخریبی سوچ کی جانب رغبت کا موثر سدّباب ہے۔ آرٹس کونسل امن کی سوچ کا پرچار گاہے بگاہے کرتی رہتی ہے جس سے منفی طرزفکر کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اور تعمیری صلاحتیں اجاگر ہوتی ہیں۔

انہوں نے نیکٹا کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کروائی کہ مستقبل میں بھی پنجاب کونسل آف آرٹس راولپنڈی شدت پسندی کا تدارک کرنے کے لیے شانہ بشانہ امور سر انجام دینے کے لیے مکمل طور پہ تیار ہے تاکہ ملک عزیز کا اصل تشخص دنیائے عالم تک پہنچایا جا سکے۔اس موقع پہ سینیئر اینالسٹ عدنان خالق بھٹی، ڈپٹی ڈائریکٹر انعم ایاز، اینالسٹ حیدر عباس، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پکار راولپنڈی ڈویژن سلمان، جونئیر اینالسٹ ادریس خان اور دیگر شعبوں میں امور سر انجام دینے والے سے افراد موجود تھے۔

مقابلہ میں پیش کی جانے والی پینٹنگز تین کیٹگریز پہ مشتمل تھیں۔ جس میں پہلی کیٹیگری میں 10 سے 15 سال کی عمر، دوسری کیٹیگری میں 16 سے 20 سال اور تیسری کیٹگری میں 21 سے 30 سال کے مصوروں نے حصہ لیا جن میں ہر کیٹیگری میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن کے لیے بالترتیب 50 ہزار روپے، 30 ہزار روپے اور 20 ہزار روپے مختص کیے گئے۔ منصفین کے مرتب کردہ نتائج کے مطابق پہلی کیٹیگری بعنوان امید اور اتحاد کے تصور کی عکاسی میں زہرا کاشف نے اول، مومن ہارون نے دوم اور عنایا طارق نے سوم پوزیشن کے مستحق قرار پائے ۔

اسی طرح دوسری کیٹیگری بعنوان برداشت اور امن کی ثقافت میں صفا جاوید نے پہلی، علینہ قیوم نے دوسری اور تیسری پوزیشن ماریہ آفاق نے حاصل کی۔ جبکہ تیسری کیٹگری بعنوان امن کے رنگ میں ثناء بتول نے اول، حمنہ حیدر نے دوسری اور انعم نے سوم پوزیشن پائی۔