وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں میں کروڑوں مالیت کی سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف

کابینہ ڈویژن نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے مکمل ہونے کے باوجود گاڑیاں واپس نہ کرنے پر تمام وزارتوں کو خط لکھ دیا

جمعہ 13 دسمبر 2024 22:04

وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں میں کروڑوں مالیت کی سرکاری گاڑیوں کے غیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2024ء)وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے، کابینہ ڈویژن نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے مکمل ہونے کے باوجود گاڑیاں واپس نہ کرنے پر تمام وزارتوں کو خط لکھ دیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مختلف وزارتوں اور ڈویڑنوں میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری گاڑیاں غیر قانونی طور پر استعمال کی جارہی ہیں۔

کابینہ ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ پول کار کی درجنوں سرکاری گاڑیاں مختلف وزارتوں میں غیر ضروری طور پر زیر استعمال ہیں۔کابینہ ڈویژن نے منصوبوں کے مکمل ہونے کے باوجود گاڑیاں واپس نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو گاڑیوں کی واپسی کے لیے خط تحریر کیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ تمام وزارتیں اور ڈویڑن مکمل ہوجانے والے منصوبوں کی سرکاری گاڑیوں کو سینٹرل پول کے حوالے کردیں۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا کہ اسٹاف کار رولز کے مطابق تمام قسم کی سرکاری گاڑیاں کابینہ ڈویڑن کو واپس کی جائیں۔کابینہ ڈویژن کے ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن تمام وزارتوں کو منصوبوں کی نوعیت کے مطابق گاڑیاں الاٹ کرتا ہے، قانون کے مطابق منصوبے مکمل ہونے کے بعد سرکاری گاڑیاں کابینہ کے پول کو واپس کی جاتی ہیں، متعدد سرکاری گاڑیاں مختلف وزارتوں میں گریڈ 20 سے اوپر کے افسران کے ذاتی استعمال میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :