کوئی ثابت کرے میں غلط کام کررہا ہوں تو کل سے دفتر آنا چھوڑ دوں گا، چئیرمین پی ٹی اے

پیکا ایکٹ کے تحت حکومت ہدایت کرتی ہے تو انٹرنیٹ یا کوئی پلیٹ فارم بند کرتے ہیں، ہم سوشل میڈیا بلاک کرسکتے ہیں یا کھول سکتے ہیں لیکن درمیان کا راستہ نہیں؛ قائمہ کمیٹی اجلاس میں گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 2 جنوری 2025 14:39

کوئی ثابت کرے میں غلط کام کررہا ہوں تو کل سے دفتر آنا چھوڑ دوں گا، چئیرمین ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جنوری 2025ء ) پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ ہم سوشل میڈیا بلاک کر سکتے ہیں یا کھول سکتے ہیں لیکن درمیان کا راستہ نہیں، پیکا ایکٹ کے تحت حکومت ہدایت کرتی ہے تو انٹرنیٹ یا کوئی پلیٹ فارم بند کرتے ہیں، کوئی ثابت کرے میں غلط کام کررہا ہوں تو کل سے دفتر آنا چھوڑ دوں گا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس سید امین الحق کی زیرِ صدارت ہوا، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کمیٹی چیئرمین سید امین الحق نے کہا کہ ’ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر جماعتوں کے درمیان بات چیت جاری ہے، اُمید ہے جماعتوں کی قیادت کے درمیان بات چیت کا بہتر نتیجہ نکلے گا، بل کمیٹی سے پاس ہو گا تو پارلیمنٹ میں جائے گا‘۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کمیٹی رکن پی ٹی آئی رہنماء عمر ایوب نے کہا کہ ’پہلے ٹیلی فون کی جاسوسی کی جاتی تھی اب شہریوں کی سرویلنس جاری ہے، انٹرنیٹ سروس کو بند کیا جاتا ہے خفیہ ادارے مداخلت کرتے ہیں اور انٹرنیٹ سروس بند کرواتے ہیں، سروس بندش سے نقصانات ملین ڈالرز میں ہے، پاکستان میں ہمیں انٹرنیٹ کم ترین سپیڈ میں مل رہا ہے، 31 اکتوبر تک انٹرنیٹ اسپیڈ بہتر ہونے کا دعوی کیا گیا، وی پی این رجسٹریشن کے معاملے میں حکومت کی نیت خراب ہے، حکومت کی جانب سے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں‘، جس پر کمیٹی کی رکن رومینہ خورشید نے کہا کہ ’دنیا بھر میں چیزوں کی ماننٹرنگ کی جاتی ہے‘۔

چیئرمین پی ٹی اے نے تائید کرتے ہوئے جواب دیا کہ ’میں وضو میں ہوں حلف پر بات کروں گا کہ جو بیان اس وقت دیا اس پر قائم ہوں، میں نے اگست 2024ء میں بیان دیا تھا 7 میں سے 4 سب میرین کیبل کام کررہی تھیں، 7 میں سے 3 سب میرین کیبل کٹی تھیں، 5 ماہ بعد اکتوبر میں سب میرین کیبل بحال ہوئی ہیں، اکتوبر کے مقابلے میں انٹرنیٹ سروس میں بہتری آئی ہے، ہم اس وقت موبائل سروس میں 200 میں سے 97 پر ہیں، ہم سروے کرتے ہیں اور صورتحال کا جائزہ لیتے رہتے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کوالٹی رپورٹ آپ کے سامنے ہے، کچھ غلط ہو تو میں جوابدہ ہوں، سوشل میڈیا کی سب کمپنیوں کو خطوط لکھے، دیگر کمپنیوں کو بھی خط لکھ کر پوچھا انٹرنیٹ کا مسئلہ تو نہیں، اگر سروس کا مسئلہ ہوتا تو کمپنیوں کو خط کیوں لکھتے، حکومت نے ٹیلی کام انفرا سٹرکچر پر ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا، ڈیجیٹل ہائی ویز نہیں بنائیں گے تو مسئلہ حل نہیں ہو گا‘۔

چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ’ہم سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سست نہیں کر سکتے، آپ کو ڈیجیٹل ہائی ویز بنانے ہوں گے تب انٹرنیٹ ٹھیک ہوگا، گزشتہ 10 سال میں ایک سب میرین کیبل نہیں آئی ہے، سب میرین کیبل پاکستان میں لانا ہمارا کام نہیں، سب میرین کیبلز لانا اور فائبر کیبلز بچھانا حکومت کا کام ہے، ہم انٹرنیٹ تب بند کرتے ہیں جب ہمیں حکومت یا کورٹ کا حکم آتا ہے، کوئی یہ ثابت کرے کہ میں غلط کام کر رہا ہوں تو میں کل سے دفتر آنا چھوڑ دوں گا‘۔