Live Updates

خیبرپختونخواہ میں تحریک عدم اعتماد کا کوئی پلان نہیں لیکن یہ کوشش ہوسکتی ہے

پی ٹی آئی اندر بھی ایک توڑ پھوڑ ہے، علیمہ خان کچھ اور بات کرتی ہیں جبکہ کچھ پارٹی رہنماء کہتے ان کا سیاست سے تعلق نہیں، یہ رنگ برنگے چاول ہیں ان کی کچھ سمجھ نہیں۔ وزیردفاع خواجہ آصف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 5 جولائی 2025 21:26

خیبرپختونخواہ میں تحریک عدم اعتماد کا کوئی پلان نہیں لیکن یہ کوشش ہوسکتی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔05 جولائی 2025ء ) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں تحریک عدم اعتماد کا کوئی پلان نہیں لیکن یہ کوشش ہوسکتی ہے،پی ٹی آئی اندر بھی ایک توڑ پھوڑ ہے، علیمہ خان کچھ اور بات کرتی ہیں جبکہ کچھ پارٹی رہنماء کہتے ان کا سیاست سے تعلق نہیں، یہ رنگ برنگے چاول ہیں ان کی کچھ سمجھ نہیں۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو شکست فاش ہوئی ہے، ان کے دعوے مٹی میں مل گئے اور سندور اجڑ گیا، اب عوام کو جواز دے رہے کہ پاکستان اکیلا نہیں تھا بلکہ یہ تین چار ممالک تھے جن کے ساتھ جنگ لڑی، اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کے ساتھ ساری دنیا کی سپورٹ ملی۔ بھارت کے ساتھ صرف اسرائیل کھڑا تھا، بھارت کی فوجی ہی نہیں سفارتی شکست بھی ہوئی ہے ، ہماری افواج پاکستان نے بڑی سخت ٹریننگ حاصل کی ہوئی ہے، افواج پاکستان نے بھارت سے جنگ لڑی اورشکست دے کر اپنا لوہا منوایا۔

(جاری ہے)

اب انڈیا یہ مان گیا کہ ان کے جہاز گرائے گئے ہیں۔ جہاں تک چین اور ترکی کا تعلق ہے تو دونوں ہمارے دوست ممالک ہیں، ہم ان سے فوجی سازوسامان خریدتے ہیں، بھارت کے ساتھ جنگ پاکستان نے اکیلے لڑی ہے، اس میں پاکستان کے بچے ، عوام بھی شامل تھے۔ بھارت کے ساتھ جنگ میں چین اور ترکی کی حمایت حاصل تھی،لیکن لڑائی ہم نے خود لڑی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کامران شاہد کا میاں نوازشریف سے کافی پرانا تعلق ہے، وہ اپنے والدسے تصدیق کرلیں۔

اس طرح کی کائٹ فلائنگ سے میڈیا کی کریڈیبلٹی پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے، میاں نوازشریف کیوں عمران خان سے ملنے جائیں گے؟ کوئی مجھے اس کی سیاسی لاجک سمجھا دے، یہ ٹھیک ہے کہ اس سے پہلے نوازشریف ان کو ہسپتال ملنے گئے تھے اور بنی گالہ بھی گئے تھے پھر عمران خان نے سڑک کیلئے 40لاکھ مانگ لئے تھے۔اس بار جائیں تو کچھ اور پیسے نہ مانگ لیں ، کامران شاہد ان سے گارنٹی لے لیں۔

پیپلزپارٹی کا کابینہ میں شامل ہونے کا امکان ہے، پی ڈی ایم دور میں اتحادی حکومت اچھی چلی تھی، اگر پیپلزپارٹی دوبارہ حکومت میں شامل ہوتی ہے تو ملک کیلئے اچھا ہوگا، یہ فیصلہ سینئرقیادت اوراتحادی جماعتوں کی اتفاق رائے سے ہوگا۔میرے پیپلزپارٹی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 27آئینی ترمیم اور الیکشن 2030 تک جانے کی خبریں کائٹ فلائنگ ہے، ترمیم کسی وقت بھی لائی جاسکتی ہے۔

ترمیم کی بات کرکے میڈیا پھر اس میں رنگ بھرنے لگتا ہے، کوئی کہتا ہے کہ الیکشن 2030 تک لے جائیں گے، کوئی کہتا ہے کہ ایک جماعتی حکومت لارہے ہیں، اور فوج کا رول آئینی کررہے ہیں۔یہ چیزیں زیب داستاں کیلئے سنائی جارہی ہیں۔ خیبرپختونخواہ میں تحریک عدم اعتماد کا کوئی پلان نہیں لیکن یہ کوشش ہوسکتی ہے،پی ٹی آئی اندر بھی ایک توڑ پھوڑ ہے، علیمہ خان کچھ اور بات کرتی ہیں جبکہ کچھ پارٹی رہنماء کہتے ان کا سیاست سے تعلق نہیں، یہ رنگ برنگے چاول ہیں ان کی کچھ سمجھ نہیں۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات