Live Updates

احتجاجی تحریک کا مقصد عمران خان کی رہائی اور آئین قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہے

ملک میں اس وقت ہائبرڈ نظام قائم ہے، مذاکرات سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ دونوں سے ہونے چاہئیں۔ رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 5 جولائی 2025 21:43

احتجاجی تحریک کا مقصد عمران خان کی رہائی اور آئین قانون کی حکمرانی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 05 جولائی 2025ء )رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا ہے کہ احتجاجی تحریک کا مقصد عمران خان کی رہائی اور آئین قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہے، ملک میں ہائبرڈ نظام قائم ہے، مذاکرات سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ دونوں سے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاجی تحریک کی تیاری جاری ہے ، پارلیمانی پارٹی میں مشورہ دیا کہ چاہتے ہیں کہ ملک گیر پرامن احتجاج ہو، اس کے ساتھ مذاکرات کی بات ہوئی ہے، حکومت اگر مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو عمران خان کے سامنے پیشرفت رکھ دیں گے، وہ اجازت دیں گے تو مذاکرات بھی شروع ہوجائیں گے۔

اگر کسی کا خیال ہے کہ مذاکرات کی بات کرکے احتجاج کا آپشن روک دیں گے، میرا خیال ہے کہ جس دن احتجاج کا آپشن مئوخر کریں گے، پھر مذاکرات بھی نہیں ہوسکیں گے، احتجاجی تحریک کا مقصد صرف احتجاج نہیں بلکہ تحریک میں مذاکرات بھی ہوتے ہیں ،احتجاج کا مقصد عمران خان کی رہائی اور ملک میں آئین قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہے،ملک میں عدلیہ کی حالت، جمہوریت کی حالت کیا کردی گئی ہے ، ملک میں ہائبرڈ نظام قائم ہے اس کی وضاحت خود وزیر نہیں کی۔

(جاری ہے)

مذاکرات سیاسی جماعتوں میں ہونے چاہئیں لیکن پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کا مضبوط رول ہے اور ریاستی امور میں رہا ہے۔ مذاکرات سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ دونوں سے ہونے چاہئیں۔ دوسری جانب وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں تحریک عدم اعتماد کا کوئی پلان نہیں لیکن یہ کوشش ہوسکتی ہے،پی ٹی آئی اندر بھی ایک توڑ پھوڑ ہے، علیمہ خان کچھ اور بات کرتی ہیں جبکہ کچھ پارٹی رہنماء کہتے ان کا سیاست سے تعلق نہیں، یہ رنگ برنگے چاول ہیں ان کی کچھ سمجھ نہیں۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 27آئینی ترمیم اور الیکشن 2030 تک جانے کی خبریں کائٹ فلائنگ ہے، ترمیم کسی وقت بھی لائی جاسکتی ہے۔ ترمیم کی بات کرکے میڈیا پھر اس میں رنگ بھرنے لگتا ہے، کوئی کہتا ہے کہ الیکشن 2030 تک لے جائیں گے، کوئی کہتا ہے کہ ایک جماعتی حکومت لارہے ہیں، اور فوج کا رول آئینی کررہے ہیں۔ یہ چیزیں زیب داستاں کیلئے سنائی جارہی ہیں۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات