یو این چیف کی یوکرین پر تابڑتوڑ روسی حملوں کی مذمت

یو این اتوار 6 جولائی 2025 02:45

یو این چیف کی یوکرین پر تابڑتوڑ روسی حملوں کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے یوکرین پر روس کے تازہ ترین ڈرون اور میزائل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ان سے ژیپوریژیا جوہری بجلی گھر کے تحفظ کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

اپنے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں سیکرٹری جنرل نے یوکرین پر حملوں میں بڑھتے ہوئے انسانی نقصان پر بھی تشویش ظاہر کرتے ہوئے فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملوں کی ممانعت ہے۔

Tweet URL

انہوں نے کہا ہےکہ حالیہ حملوں سے ژیپوریژیا جوہری پلانٹ کو بجلی کی فراہمی مثاثر ہوئی ہے جس سے جوہری سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

مکمل، فوری اور غیرمشروط جنگ بندی ہی یوکرین میں اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی مطابقت سے جامع اور پائیدار امن کی جانب پہلا قدم ہو گا۔

بجلی بند ہونے کا 9واں واقعہ

جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے (آئی اے ای اے) نے بتایا ہے کہ جمعے کو ژیپوریژیا پلانٹ پر حملوں کے نتیجے میں اسے باہر سے بجلی فراہم کرنے کے نظام کو نقصان پہنچا جس کے باعث پلانٹ کو تین گھنٹے سے زیادہ وقت تک ڈیزل کے جنریٹروں سے بجلی فراہم کرنا پڑی۔

بعد ازاں پلانٹ کی بجلی بحال ہو گئی تاہم، فروری 2022 میں جنگ شروع ہونے کے بعد یہ اس مرکز کی بجلی بند ہونے کا نوواں واقعہ ہے۔

'آئی اے ای اے' کے ڈائریکٹر جنرل رافائل میریانو گروسی نے خبردار کیا ہے کہ ژیپوریژیا پلانٹ پر صورتحال انتہائی نازک ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلے کسی جوہری مرکز کو باہر سے مہیا کی جانے والی بجلی کی فراہمی بند ہونے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا لیکن بدقسمتی سے اب ایسے واقعات عام ہو رہے ہیں۔

جوہری تحفظ کو خطرہ

یوکرین کے جنوبی حصے میں واقع ژیپوریژیا پلانٹ یورپ میں جوہری بجلی کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ اگرچہ اس کے چھ ری ایکٹر 2024 سے 'کولڈ شَٹ ڈاؤن' حالت میں ہیں لیکن اب بھی انہیں ری ایکٹر کا مرکزی حصہ ٹھنڈا رکھنے، حد سے زیادہ گرمی سے بچنے اور اس کے نتیجے میں تابکاری کے ممکنہ اخراج کو روکنے کے لیے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے۔

حالیہ واقعے میں بجلی بند ہو جانے کے بعد پلانٹ میں ڈیزل سے چلنے والے 18 جنریٹروں کو فعال کیا گیا تاکہ اسے ٹھنڈا رکھنے کا نظام کام کرتا رہے۔ 'آئی اے ای اے' نے بتایا ہے کہ پلانٹ پر دس روز کی ضروریات کا ڈیزل موجود ہے جبکہ ضرورت ہونے پر مزید ڈیزل منگوانے کا انتظام بھی موجود ہے۔

جنگ شروع ہونے سے قبل ژیپوریژیا پلانٹ کو بجلی کی فراہمی کے دس ذرائع تک رسائی حاصل تھی جبکہ اب ان میں ایک ہی باقی رہ گیا ہے۔ 'آئی اے ای اے' کی ٹیمیں پلانٹ پر موجود ہیں اور صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہیں۔