سانگلہ ہل و گردونواح میں مقامی انتظامیہ اوراعلی افسران کی مبینہ ملی بھگت کے باعث سرکاری زمینوں پر بااثرقبضہ مافیاکا قبضہ

گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کے اردگرد بااثرقبضہ مافیا نے پختہ دوکانیں اور رہائشیں تعمیر کرلیں،طالبعلم کھیل جیسی نعمت سے محروم

پیر 6 جنوری 2025 13:29

․ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2025ء)سانگلہ ہل و گردونواح میں محکمہ اوقاف و دیگرسرکاری زمینوں پر بااثرقبضہ مافیاکا قبضہ،انتظامیہ اوراعلی افسران کی مبینہ ملی بھگت کے باعث گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کے اردگردبا اثرقبضہ مافیا نے پختہ دوکانیں اور رہائشیں تعمیر کرلیں،سکول کا کل رقبہ 21کینال ہے مگرسکول کے قبضہ میں صرف7کینال جگہ ہے جبکہ بااثر قبضہ مافیا نی14کینال جگہ پر قبضہ کررکھا ہے جس کے باعث طالبعلم کھیل جیسی نعمت سے محروم ہیں۔

یاد رہے کہ 2002 میں سکول ہذا کے ہیڈ ماسٹر نے با اثر قبضہ مافیا میاں سعید زرگرولد عبدالحمیداور شیخ محمد الیاس ولد شیخ ثنا اللہ کے خلاف موجودہ ڈی سی کو درخواست بھی دی تھی درخواست گزار ہیڈ ماسٹر نے درخواست میں مقف اختیار کیا تھا کہ سکول کی جگہ پر مذکورہ با اثر افراد نے قبضہ جما رکھا ہے جن کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے ہے وہ دہشتگر تنظیم کے آدمیوں کو اپنے ہمراہ لاکراور بار بار ٹیلی فون پر مجھے ہراساں کرتے اور دھمکیاں دیتے ہیں اور سکول کی زمین واگزار کرانے سے روکتے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

مزید یاد رہے کہ میاں سعید زرگرجو کہ مرکزی انجمن تاجران سانگلہ ہل کا صدر بھی ہے اوران کو ایک سیاسی گروہ کی بھی مکمل حمایت حاصل ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق انتطامیہ اور اعلی افسران کی مبینہ ملی بھگت کے باعث شہر و گردونواح کے دیہاتوں میں قبضہ مافیا نے سرکای زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے جن کو انتظامیہ، محکمہ اوقاف کے اعلی افسران، اور مقامی سیاستدانوں کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔سانگلہ ہل کے عوامی، سماجی،رفاعی اورمذہبی حلقوں کے افرادنے احتجاج کرتے ہوئے سیکرٹری اوقاف غلام فرید،ایڈمنسٹریٹر اوقاف عبدالرشید،وزیر اعلی پنجاب،کمشنر لاہور اور ڈی سی ننکانہ سے محکمہ اوقاف کی مذکورہ و دیگرسرکاری زمینوں کو واگزار کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔