جنگلی زیتون کی گرافٹنگ کر کے اس کی تجارتی اقسام آٹوبراٹیکا، کورا ٹینو، فرانتویو اور لسینو کی ترویج کے روشن امکانات موجود ہیں، ڈائریکٹر زراعت

منگل 7 جنوری 2025 16:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جنوری2025ء) پاکستان میں جنگلی زیتون کی پیوند کاری یا گرافٹنگ کر کے اس کی تجارتی اقسام آٹوبراٹیکا، کورا ٹینو، فرانتویو اور لسینو کی ترویج کے روشن امکانات موجود ہیں جبکہ پاکستان خوردنی تیل کی ضرورت کا صرف 32 فیصد پیدا کررہاہے لہٰذا 68 فیصد درآمدی تیل سے نجات کیلئے زیتون کی کاشت کو فروغ دینا ہو گا۔

ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے بتایا کہ زیتون کی مذکورہ اقسام کو ترقی دےکر زیتون کے تیل کی اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے جس سے ملکی ضروریات کےلئے درآمد کئے جانے والے خوردنی تیل پر خرچ ہونے والاکثیر زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ زیتون کا درخت سدا بہار ہے جس کی بلندی15میٹر جبکہ پھیلاؤ 10میٹر تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ زیتون کے پودے تپتے صحرا سے لےکر برف پوش پہاڑی چوٹیوں تک اگائے جا سکتے ہیں اور زیتون کے پودے عام طور پر4سے 5سال کی عمر میں پھل دینا شروع کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پھول آنے کےلئے سرد موسم ضروری خیال کیا جاتا ہے اس لئے موسم سرما میں پودے کو کم از کم ایک ماہ تک 5 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ پھول آنے کا عمل زیتون کی قسم اور موسمی حالات پر منحصر ہے جبکہ پھول آنے کے بعد 4 سے 5 ماہ تک پھل پک کر تیار ہو جاتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ زیتون کےلئے موسم گرما میں زیادہ درجہ حرارت اور سردیوں میں کہیں زیادہ ٹھنڈک درکار ہوتی ہے اور وہ علاقے جہاں اوسط درجہ حرارت 20سے25سینٹی گریڈ ہو وہاں زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ زیتون کی 20سال تک تجارتی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔