احتساب عدالت سکھر میں سید خورشید شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت ، سماعت 28 جنوری تک ملتوی

منگل 7 جنوری 2025 17:28

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جنوری2025ء) منگل کو احتساب عدالت میں پیپلزپارٹی کے رہنما ركن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ اور سپیکر سندہ اسمبلی سید اویس قادر شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف دائر نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت (ون ) کے جج غلام یاسین کولاچی نے ریفرنس کی سماعت کی ۔ سید خورشید احمد شاہ ، اسپیكر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ اور ركن سندھ اسمبلی سید فرخ شاہ کی جانب سے آج کی سماعت سے استثنیٰ کی درخواست داخل کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لی ۔

سید خورشید شاہ، اویس شاہ و دیگر کے وکلا ایڈووکیٹ قربان ملانو ، ایڈووکیٹ مکیش کارڑا اور ایڈووکیٹ محفوظ اعوان احتساب عدالت میں پیش ہوئے ۔ نیب کی جانب سے پاک پی ڈبلیو کا نمائندہ بطور گواھ عدالت میں پیش ہوا ۔

(جاری ہے)

سماعت کے بعد سید خورشید شاہ کے وكیل ایڈووکیٹ قربان ملانو نے عدالت کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سماعت کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔

انهوں نے بتایا کہ پاک پی ڈبلیو اور نیب نے ریفرنس میں ایک بنگلے کی قیمت 25 کروڑ روپے لگائی ہے ، حالانکہ بنگلے کی تعمیر کی اصل لاگت کل ساڑھے4کروڑ روپے ہے ۔ پاک پی ڈبلیو کے نمائندے نے جرح کے دوران اعتراف کیا کہ سرکار کے مقرر کردہ تعمیراتی ریٹ سے زیادہ ریٹ لگایا گیا ہے ۔ ایڈووکیٹ قربان ملانو نے کہا کہ گواہ سے وکلاء کے سوالات کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی ہے۔ اس وقت تک ریفرنس میں نیب کی طرف سے 34 گواہ پیش ہوچکے ہیں ۔