مرچ کو وائرسی امراض، تیلے، پتہ مروڑ وائرس، سفید مکھی، گوڑھ سے بچانے کیلئے کاشتکاروں کو فوری اقدامات کی ہدایت

بدھ 8 جنوری 2025 13:02

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2025ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے شعبہ نباتات کے زرعی ماہرین نے کاشتکاروں کو مرچ کے وائرسی امراض، تیلے، پتہ مروڑ وائرس، سفید مکھی، گوڑھ سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکاراس ضمن میں کسی غفلت کامظاہرہ نہ کریں کیونکہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان میں بعض مقامات پر مذکورہ بیماریوں کے مرچ کی فصل کو متاثرکرنے سے کچھ نقصان مشاہدے میں آ رہاہے اور پیداوار میں بھی کمی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار مرچ کو مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے صحتمند بیج استعمال کریں اور ہر دو سے تین سال بعد فصلوں میں غیرمیزبان پودوں سے ہیرپھیر بھی کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیوں کی تلفی اور آبپاشی کے نظام میں بہتری لا کربھی فصل کو نقصان سے بچایاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار متاثرہ پودوں کی باقیات کو فوری تلف کردیں اور ایسی اقسام کا انتخاب کریں جس سے پھل جلدی تیار ہو جاتاہو۔

انہوں نے کہاکہ پھل کو زخمی ہونے سے بچانا بھی انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ قوت مدافعت کی حامل اقسام کی کاشت نہ ہونے سے پھل کاسڑاؤ بھی مرچ کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے اسی طرح سفوفی پھپھوندی کے بروقت تدارک کیلئے بھی مناسب زہروں کا سپرے کیاجانا چاہیے۔علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ گندم کی فصل بھی ہماری ملکی معیشت کیلئے نہایت اہم ہے جس کی بہتر نگہداشت کیلئے جڑی بوٹیوں کی تلفی نہایت ضروری ہے کیونکہ جڑی بوٹیاں گندم کی فصل سے ہوا،پانی،روشنی اور خوراک کی حصہ دار بن کر پودے کو کمزور اور سالانہ پیداوارکو 14سے 42فیصد تک کم کر دیتی ہیں۔

کاشتکاروں کی ۱ٓگاہی کیلئے انہوں نے بتایا کہ جڑی بوٹیاں گندم کی فصل سے ہوا،پانی،روشنی اور خوراک کی حصہ دار بن جاتی ہیں جس سے فصل کے پودے کمزور پڑجاتے ہیں۔انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ گندم کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی شناخت، کنٹرول کے مختلف طریقوں، سپرے کی احتیاطی تدابیر،کھاد کے مناسب استعمال،آبپاشی اور دیگر زرعی مسائل پر خصوصی توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کیلئے جاری منصوبوں،گندم اور کپاس کی پیداواری ٹیکنالوجی،جعلی ادویات وکھاد کے خلاف مہم کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت یامحکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔