نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دائر

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اپنی مالی ضروریات کیلئے بجلی صارفین کی جیبوں سے پیسے نکلوانے کی خواہاں

muhammad ali محمد علی بدھ 22 جنوری 2025 21:58

نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دائر
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 22 جنوری 2025ء ) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اپنی مالی ضروریات کیلئے بجلی صارفین کی جیبوں سے پیسے نکلوانے کی خواہاں، نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دائر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق جلی صارفین پر ایک ارب 68 کروڑ روپے کا بوجھ ڈالے جانے کا امکان ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے مالی ضروریات کی درخواست نیپرا میں جمع کر ادی، صارفین سے فی یونٹ ایک روپے 59 پیسے وصول کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

درخواست مالی سال 25-2024 کے لیے جمع کرائی گئی ہے، درخواست میں ملازمین کے قرض، نئی بھرتیاں اور لیگل چارجز شامل ہیں، درخواست میں ایڈمنسٹریٹر کاسٹ، دفتری آپریشن کاسٹ وغیرہ بھی شامل ہے ، نیپرا اتھارٹی 29 جنوری کو درخواست پر سماعت کرے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق بجلی کمپنیوں کی جانب سے بجلی صارفین پر 35 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

بجلی کمپنیوں کی جانب سے ڈی ٹیکشن بلوں سے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈسکوز نے تین ماہ میں 13 لاکھ 83 ہزار صارفین کو 35 ارب روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بل بھجوائے، سپیکو نے اپریل تا جون 2024ء میں 13 ارب 15 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بل بھیجے، حیسکو نے اس عرصے میں 4 لاکھ 92 ہزار 490 صارفین کو 7 ارب 60 کروڑ 95 لاکھ کے بلز بھجوائے۔

اس حوالے سے سامنے آنے والی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اپریل تا جون 2024ء میں لیسکو نے 3 ارب 73کروڑ 65 لاکھ، پیسکو نے 70 ہزار 506 صارفین سے ایک ارب 52 کروڑ روپے سے زائد کے بل لیے، آئیسکو نے 12 ہزار703 صارفین کو 34 کروڑ 98 لاکھ سے زائد کے بلز بھجوائے، فیسکو نے 46 ہزار 757 صارفین کو 36 کروڑ روپے سے زائد کے بل بھیجے، میپکو نے 91 ہزار 553 صارفین کو76 کروڑ روپے سے زائد اور کیسکو نے7 ہزار 446 صارفین کو 19 کروڑ 58 لاکھ روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے۔

اس سلسلے میں نیپرا نے کہا ہے کہ بجلی میٹر میں غیر قانونی سرگرمیوں پر صارف کو ڈی ٹیکشن بل جاری کیا جاتا ہے، تاہم بجلی کمپنیوں نے تصیح کے بغیر اپنا ریونیو بڑھانے کے لیے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے، ڈی ٹیکشن بلوں سے بجلی کمپنیوں میں کرپشن میں اضافہ ہوا، بجلی کمپنیوں کے اس اقدام سے صارفین پر غیرمنصفانہ اضافی بوجھ پڑا اور بجلی صارفین کو وقت کی قلت کے باعث ڈی ٹیکشن بلز جمع کروانے پڑے۔