
اسوقت پی ٹی وی میں 12 لاکھ روپے ماہانہ سے اوپر کوئی اینکر نہیں‘ نجی چینلز سے اینکر لا کر مالکان سے تلخیاں مول لیں‘ وزیراطلاعات
منگل 28 جنوری 2025 22:53

(جاری ہے)
قائمہ کمیٹی نے ریڈیو پاکستان کی کرایے پر دی گئی عمارتوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس پولین بلوچ کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں رکن کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ پی ٹی وی میں حال ہی میں بھرتی کیے گئے اینکرز کی تفصیلات مانگی تھیں پی ٹی وی کا حال بھی اسٹیل ملز سے بدتر ہو گیا ہے نئی بھرتیاں کی جا رہی ہیں لیکن ملازمین کو تنخواہیں نہیں دی جا رہیں۔پی ٹی وی میں یو ٹیوبرز کو لا کر بٹھا دیا گیا ہے ایجوکیشن چینل کا پی سی ون تاحال کیوں تیار نہیں کیا گیا۔سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پی ٹی وی کے سات میں سے ایک چینل کو بند کر دیا گیا ہے۔پہلے ہی فنڈز نہیں ہیں، ایک اور چینل بنا دیا تو بحران سنگین ہو جائے گا۔ پی ٹی وی کے ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ 21 جنوری کو ادا کی گئی ہیایجوکیشن کانٹینٹ چلانے کیلئے برٹش کونسل سے بات چل رہی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پی ٹی وی میں وہ اینکر رکھے جاتے تھے جن کی شکل وزیر کو پسند ہوتی تھی میں آتے ہی سارے پروگرامز بند کیے میں نے پرائیویٹ میڈیا سے اینکرز بھرتی کیے ہیں اب اپوزیشن کے حق میں بولنے والے تجزیہ کار بھی پی ٹی وی کے پروگرامز میں آتے ہیں جو سفارشی بھرتی ہوئے تھے ان کے نام بھی میں نہیں جانتا تھا گزشتہ دور میں ایک ریسرچر کو اٹھا کر اینکر بنا دیا گیا تھاہم نے اینکرز کو کہا ہے کہ جو اشتہار آپ لے کر آئیں گے ان پر آپ کو کمیشن دیا جائے گااسوقت پی ٹی وی میں 12 لاکھ روپے ماہانہ سے اوپر کوئی اینکر نہیں ہے میں نے نجی چینلز سے اینکر لا کر مالکان سے تلخیاں مول لیں پی ٹی وی کے ذمہ آئی سی سی کی ادائیگیاں ایک ارب روپے سے تجاوز کر گئی تھیں۔میچ کے دوران اچانک نشریات بند ہو گئیں، پتا چلا کہ آئی سی سی کی ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے ہے جب نجی شعبے سے اچھے لوگوں کو لایا جاتا ہے تو پی ٹی وی میں ایک مافیا پروپگنڈا کرتا ہے سیاسی بھرتیوں نے اداروں کا بیڑہ غرق کیا۔اب میرٹ پر بھرتیاں ہو رہی ہیں تو کچھ لوگوں کو اچھا نہیں لگ رہا پی ٹی وی میں تمام ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا فیصلہ کیا ہے۔ملازمین اپنی ڈگریوں کی تصدیق کروانے کو تیار نہیں مالی بھرتی ہونے والے کو ایسو سی ایٹ پروڈیوسر لگایا گیا تھامیں نے پی ٹی وی میں لابیز کو توڑنا ہے پی ٹی وی کی تنخواہ آئی سی سی کی ادائیگی کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی میں چاہتا تھا کہ عوام چیمپئینز ٹرافی دیکھنے سے محروم نہ ہوں کئی نجی میڈیا چینلز نے کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کیں کئی چینلز کے مالکان رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے کما رہے ہیں لیکن تنخواہیں نہیں دے رہے سحر کامران نے کہا کہ ہمارا نجی میڈیا سے کوئی تعلق نہیں آپ پی ٹی وی کا جواب دیں۔اس پر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی وی میں ڈگریوں کی تصدیق 31 جنوری تک مکمل کر لیں گیجعلی ڈگری والے 200 ملازمین بھی نکالنے پڑے تو نکالوں گاپی ٹی وی میں ''نیور گو ہوم'' کی پالیسی چل رہی تھی ملازمین یا افسران کو ریٹائر ہونے پر دوبارہ بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا جاتا تھا حال ہی میں ایسے 12 افراد کو فارغ کیا گیا ہے اجلاس میں آسیہ ناز تنولی کے پیمرا ترمیمی بل پر غور کیا گیا جس میں تجویز ہے کہ انٹرٹینمنٹ چینلز کے ڈراموں اور اشتہاروں کیلئے بھی ایک سینسر بورڈ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ڈرامے اور اشتہار بھی چلائے جا رہے ہیں جو فیملی کے ساتھ نہیں دیکھے جا سکتے۔اس پر چیئرمین پیمرا نے کہا کہ اس معاملہ پر ٹی وی چینلز کے ساتھ مشاورت ہونی چاہئییکچھ ٹی وی چینلز کی انتظامیہ سے ہم بات کر چکے ہیں کمیٹی نے پیمرا ترمیمی بل پر ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ذیلی کمیٹی انٹرٹینمنٹ چینلز کے نمائندوں کا موقف بھی سنے گی اجلاس میں ریڈیو پاکستان کی بحالی کے پلان بر ڈی جی ریڈیو سیعد احمد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریڈیو پاکستان پہلے 61کروڑ سالانہ کماتا تھا اب ایک ارب کا ہدف رکھا ہے۔ریڈیو پاکستان کی غیر استعمال شدہ بلڈنگز کو کرائے پر دیا جائے گا۔ریڈیو پاکستان کی ملک بھر میں پراپرٹیز کو استعمال میں لائینگے ریڈیو پاکستان کے ٹرانسمیٹرز اپنی مدت پوری کر چکے ہیں،اس وقت ایک ٹرانسمیٹر کی قیمت 1.5 ارب روپے ہے۔ہم نے ٹرانسمیٹرز کو اپنے وسائل سے ٹھیک کیا ہے۔ریڈیو پاکستان کی تمام بلڈنگز کو سولر پر منتقل کرینگے ریڈیو پاکستان کا روات میں 300 کلو واٹ کا سولر سسٹم نصب کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں ریڈیو پاکستان میں 300 گھوسٹ پینشنرز کا انکشاف کیا گیا ڈی جی ریڈیو نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے 3800 پینشنرز میں سے تین سو گھوسٹ پینشنر تھے۔ہم گھوسٹ پینشنرز کی نشاندہی کر کے کیسز ایف آئی اے کو بھجوا رہے ہیں۔قائمہ کمیٹی نے ریڈیو پاکستان کی کرایے پر دی گئی عمارتوں کی تفصیلات طلب کرلیں سحر کامران نے کہا کہ کئی عمارتیں برائے نام کرایہ پر دی گئی ہیں۔ڈی جی ریڈیو نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی بیشتر عمارتیں سرکاری اداروں کے پاس ہیں سحر کامران نے کہا کہ ٹی وی چینلز کے ذمہ پیمرا کے واجبات کی ادائیگی کیوں نہیں ہو رہی۔وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ حال ہی میں براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن سے واجبات پر میٹنگ ہوئی ہے بہت جلد واجبات کا معاملہ حل ہو جائے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں
-
پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بننے کا خدشہ
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے دورہ، انڈر پاس پر تعمیراتی کام پر پیشرفت کا جائزہ لیا
-
کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
-
نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی اومان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی سے ٹیلی فون پر گفتگو
-
پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
چیئرمین سینیٹ کی مراکش کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
لاہور میں ٹریفک لائسنس بنوانے والوں کیلئے جدید سہولت متعارف
-
نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی پہلے ڈیجیٹل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری فورم 2025 میں شرکت
-
اگر ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل ہوا تو پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.