پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری و جعلی چاول برآمد کیے جانے کا انکشاف

چاول میں جعلی میٹریل زیادہ شامل ، یورپی یونین نے ہمیں 100سے زائد الرٹس بھیجے ہیں، رکن کمیٹی مرزااختیاربیگ پنجاب سے چاول کی ایک کنسائنمنٹ پر یورپی یونین نے وارننگ جاری کی ، زرعی ونگز کیساتھ بیٹھ کر بات کرنے سے ہی ایکسپورٹ مسائل حل ہوں گے،خورشیدجونیجو

بدھ 29 جنوری 2025 20:43

پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری و جعلی چاول برآمد کیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2025ء)پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری اور جعلی چاول برآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس محمد جاوید حنیف کی زیر صدارت ہوا جس میں ورپی یونین کی جانب سے پاکستانی چاول کی ایکسپورٹ پر اعتراضات کا معاملہ زیر بحث آیا۔

اجلاس میں کمیٹی کے رکن مرزا اختیار بیگ نے انکشاف کیا کہ پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری اور جعلی چاول کے برآمد کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین نے چاول کے حوالے سے پاکستان کوالرٹس جاری کی ہیں۔مرزا اختیار بیگ نے کہاکہ یورپی یونین نے ہمیں 100سے زائد الرٹس بھیجے ہیں،یہ الرٹس اس لیے بھیجے گئے کیونکہ جعلی چاول سپلائی کیے جا رہے ہیں،مارکیٹس میں چاول میں جعلی میٹریل زیادہ شامل ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں دیکھنا ہوگا یہ چیزیں ہماری ناک کے نیچے سے کیسے گزر جاتی ہیں۔رکن کمیٹی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ یورپی یونین نے 2024میں پاکستانی چاول پر 72رکاوٹیں کھڑی کیں،پاکستان کے چاول کی ایکسپورٹ میں کوالٹی کے مسائل آ رہے ہیں، ابھی کہا جا رہا ہے کہ ایک اور نیشنل فوڈ سیفٹی اتھارٹی بنائی جا رہی ہے، بس اتھارٹیز بنتی جا رہی ہیں لیکن مسائل کا حل نہیں نکل رہا۔

سیکرٹری تجارت جواد پال نے کمیٹی میں بتایا کہ یورپی یونین سائیڈ سے کوئی وارننگ ایشو نہیں کی گئی،ایک ایسی چیز جو ہوئی ہی نہیں اس پر اتنا بڑا ایشو بنا دیا جاتا ہے۔اجلاس میں خورشید جونیجو نے بتایا کہ پنجاب سے چاول کی ایک کنسائنمنٹ پر یورپی یونین نے وارننگ جاری کی ہے، زرعی ونگز کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے سے ہی ایکسپورٹ مسائل حل ہوں گے۔

مرزا اختیار بیگ نے اس موقع پر کہا کہ اس سال چاول کی بھرپور پیداوار ہوئی اور ایکسپورٹ بھی شاندار رہی۔محکمہ تجارت کے حکام نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر چاول کی کوالٹی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ صوبوں کے ساتھ چاول کی کوالٹی کے حوالے سے ہم نے کافی میٹنگز کی ہیں۔ایک اور رکن کمیٹی نے کہاکہ ابھی بنگلا دیش سے ٹی سی پی کو 50 ہزار ٹن چاول کا آرڈر ملا ہے،چاول کی کوالٹی کے حوالے سے مسائل کر جلد حل کرنا ہوں گے۔قائمہ کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کو بلانے کا فیصلہ کر لیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ان تمام معاملات پر رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن سے تفصیلی بریفنگ لیں گے۔